Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جگدمبیکا پال نے نصاب سے غیر ملکی زبان کو نکالنے کی سفارش کی حمایت کر دی

لکھنؤ- - - - - بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ممبر پارلیمنٹ جگدمبیکا پال نے قومی تعلیمی تحقیق اور تربیتی کونسل (این سی ای آرٹی) کے کورس سے مغلوں کی تعریف اور غیر ملکی زبانوں کے شاعروں کی غزلوں و نظموں کو ہٹانے کی راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے حمایت یافتہ ماہرتعلیم کی سفارش کو مناسب قراردیا ہے۔ پال نے اس سلسلے میں ذرائع ابلاغ کے ذریعہ پوچھے جانے پر نامہ نگاروں سے کہا "این سی ای آرٹی کی تشکیل اسی لیے کی گئی ہے کہ مناسب وقت پر کورس میں تبدیلی کی جا سکے۔ ہر ملک اپنے کورس میں حب الوطنی کے اسباق کو شامل کرتا ہے اور ہمارے یہاں یہ سکھایاجاتا ہے کہ مغلوں اور انگریزوں نے کس طرح ہمارے ملک پر قبضہ کیا۔ " انہوں نے کہا کہ اب ہمیں نئی تاریخ کی بات کرنی چاہیے اور جدید تاریخ کی تعلیم دی جانی چاہیے۔اردو، فارسی اور عربی کے شاعروں کی نظمیں کورس سے حذف کئے جانے کی سفارش پر انہوں نے کہا کہ این سی ای آرٹی کو کئی قسم کی تجاویز ملتی رہتی ہیں اور وہ ان پر غور کرکے مناسب اقدام کرتی ہے۔ ایک انگریزی روزنامہ کی خبر کے مطابق، آر ایس ایس کارکن اور تعلیمی ،ثقافتی و تخلیقی ٹرسٹ کے سربراہ دینا ناتھ بترا نے این سی ای آرٹی کو ایک سفارش بھیجی ہے جس میں کورسز سے انگریزی، اردو اور عربی کے الفاظ کو ہٹانے، مغل حکمرانوں کی تعریفوں کو نکالنے اور گجرات فسادات میں دو ہزار مسلمانوں کی ہلاکت کا ذکر ہٹانے کامطالبہ کیا ہے۔بترا کی پانچ صفحات پر مشتمل سفارش میں کورس میں شیواجی، مہارانا پرتاپ، وویکانند اور سبھاش چندر بوس کو مناسب جگہ دیے جانے کی ضرورت پر زور دیا گیاہے۔

شیئر: