Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

الخبر میں ٹوسٹ ماسٹرز اردو کلب کا اجلاس

 
آج کا موضوع ” اب آسمان تک راستہ بنانا ہے“ تھا جبکہ آج کا لفظ ”مقصد“ رکھا گیا
رپورٹ : اُمِ آدم/تصویر : مسرت فرید /الخبر
ٹوسٹ ماسٹرز اردو کلب کا اجلاس نہایت بھرپور اور پرجوش انداز میں منعقد ہوا۔ناظمِ اجلاس ، محمد سلیم حسرت ، قائم مقام صدر حنیف صدیقی،لسانی تجزیہ نگار ضیاءا لرحمٰن صدیقی ، عمومی تجزیہ نگار ، لطیفہ گو فرید حسین خان ، نگرانِ وقت محترمہ مسرت فرید ، رائے شمار فرحان خان ، مقرر لمحہ محترمہ قدسیہ ندیم لالی اورسامع اجلاس محمد سلمان تھے۔
آج کا موضوع ” اب آسمان تک راستہ بنانا ہے“ تھا جبکہ آج کا لفظ ”مقصد“ رکھا گیاتھا۔اجلاس کا آغاز قائم مقام مجلس انجمن اور موجودہ نائب صدر رابطہ¿ عامہ معراج لدین نے حاضرین محفل کا استقبال کیا۔ قائم مقام صدر اور موجودہ نائب صدر تعلیم جناب حنیف صدیقی نے ڈائریکٹر ایریا 61 ٹوسٹ ماسٹر پھانی کمارکی موت پرانہیں خراجِ عقیدت پیش کیا۔پھانی کمار کی کئی دن پہلے اسٹروک کے باعث طبی موت واقع ہوچکی تھی ، آنجہانی پھانی کمار نے اپنی زندگی میں اپنے جسمانی اعضاءمستحق افراد کے لئے عطیہ کئے ہوئے تھے۔ اُن کی وصیت پر ان کے گھر والوں نے عمل کیا ۔ اس جذبے کی تعریف کرتے ہوئے محمد حنیف صدیقی نے تعزیت نامہ پیش کیا۔ 
منتظمِ مجلس کے لئے ضمنی انتخاب کا دور شروع کیاگیا۔ سابقہ صدر اردو کلب سیلم حسرت نے چار اراکینِ کلب کے نام پیش کئے جن میں قدسیہ ندیم لالی ، ضیاءالرحمن صدیقی ، مسرور خان اور فرید حسین خان شامل تھے۔قدسیہ ندیم لالی نے کہا کہ وہ نئے اراکین کو موقع دینا چاہتی ہیں اور فرید حسین خان کے حق میں دستبردار ہونا چاہتی ہیں۔ضیاءالرحمن صدیقی جو ایریا 25 کے ڈائریکٹر ہیں، انہوں نے کہا کہ اگر کوئی اور فرد یہ ذمہ داری قبول نہیں کرتا تو وہ اس ذمہ داری کو کلب کے حق میں قبول کرلیںگے۔ مسرور خان نے بھی دستبرداری کا اظہار کیا اور یوں فرید حسین خان اپنی الیکشن تقریر کے بعد منتظمِ مجلس قرار پائے۔
ناظم اجلاس محمد سلیم حسرت نے نگرانِ وقت سے تقاریر اور تجزیوں کے لئے مخصوص اوقات کی تصدیق کروائی نیز رائے شمار فرحان فرید سے ان کی ذمہ داری کی تفصیلات معلوم کیں۔ لسانی تجزیہ نگار ضیاءالرحمن نے اپنی ذمہ داری کے بارے میں آگاہ کیا۔ عمومی تجزیہ نگار انس الدین صدیقی تھے جن کا کام شروع سے آخر تک جاری رہتا ہے چنانچہ اجلاس میں ہر لمحہ پر ان کی نظر اور گرفت بہت مضبوط ہوتی ہے۔ اجلاس کی کارروائی کو آگے بڑھاتے ہوئے ناظم محمد سلیم حسرت نے ” اب آسمان تک راستہ بنانا ہے“ پر مختصر اظہار ِ خیال کے بعد لطیفہ گو فرید حسین خان کو اسٹیج پر آنے کی دعوت دی۔ ان کی جانب سے لطیفہ سنایا گیا اور محفل زعفران زار ہوگئی۔ 
مقرر ِلمحہ قدسیہ ندیم لالی نے موضوع پر 2 منٹ کامختصر اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انسان کسی بھی شعبے سے وابستہ ہو، اُسے چاہئے کہ آسمان تک اپنا راستہ بہتر حکمت عملی اورمناسب لائحہ عمل اختیار کرتے ہوئے بناتا چلا جائے تو کوئی وجہ نہیں کہ کامیابی سے ہمکنار نہ ہو۔
اجلاس میں اس مرحلے پر تعلیمی نشست کا آغاز ہوا۔ تیار شدہ تقاریر کے دور میں صرف ایک تقریر تھی جو محمد ایوب صابر کا ”دسواں منصوبہ “تھا۔ان کی تقریر کے تجزیہ نگار شاعر و بہترین ناظم مشاعرہ، چیمپیئن مقرر شیراز ضیاءتھے۔ جنہوں نے تقریر کے اہداف بتاتے ہوئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
10 منٹ کے وقفے کے بعد برجستہ موضوعاتی نشست کا آغاز ہوا ۔اٰس مرحلے کی نظامت انگلش ٹوسٹ ماسٹرز کے سابق صدر صفی اللہ نے نہایت احسن انداز سے انجام دیں۔اجلاس میں بڑی تعداد میں مہمانوں کی شرکت سے خوب رونق رہی اور دو سینیئر اراکین کے بعد 8 مہمانان کو موضوعات ملتے رہے۔ سب کے سب عمدگی کے ساتھ اپنے موضوع سے مکمل انصاف کرتے رہے۔ 
ٹوسٹ ماسٹرز کلب کی ابتدائی10 تقریروں کو” سی سی ٹین“ یعنی ”کامپی ٹیٹیوکمیونی کیشن 10“کہا جاتا ہے ۔ دسویں تقریر اس مرحلے کی آخری تقریر ہوتی ہے جس کے بعد گریجویشن کی تقریب رکھی جاتی ہے ۔گریجویشن کیپ پہنا کر کیک کاٹا جاتا ہے۔ نئے اراکین کو یہ 10 تقاریر اپنے ابتدائی دور میں کرنی ہوتی ہیں۔ محمد ایوب صابر کا یہ دسواں منصوبہ تھا جو مکمل ہوا ۔ان کی تیار شدہ تقریر کا عنوان تھا ”لائبریری“ جس میں انہوں کتاب کلچر کے گھٹتے ہوئے سیلاب کی طرف عمدگی سے نشاندہی کی اور حاضرین کو ایک بار پھر کتب بینی کی اہمیت سے آشنا کیا۔
اجلاس نمبر 170 کے فائزین : تیار شدہ تقریر کے واحد مقرر محمد ایوب صابر بلا مقابلہ منتخب ہوئے۔تجزیہ نگاری کی نشست میں ضیاء الرحمن صدیقی اور برجستہ موضوعاتی نشست میں سعد احمد فائز رہے۔
قائم مقام صدر اور ناظم اجلاس نے فائزین کو توصیفی اسناد سے نوازا۔ صدر مجلس نے ڈی ٹی ایم محترم زاہد شیخ ، محمد آصف ، محمد انس ، جناب نواب،اعجازا لحق ، سعد احمد ، عادل اعجاز ، عبدا لحسیب۔ رضی الدین ،ماجد بیگ نے خصوصی طور سے اس اجلاس میں شرکت کی ۔ تمام شرکاءکی آمدپر ان سے اظہار تشکر کیاگیا اور اس کے ساتھ ہی اجلاس کے اختتام کا اعلان کیاگیا۔
 
 
 
 
 
 

شیئر: