Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نت نئے ہیئر اسٹائل نے انسان کو تماشا بنادیا

 لندن ....  یہاں انٹرنیٹ  اور سوشل میڈیا پر کچھ ایسی مضحکہ خیز تصاویر جاری ہوئی ہیں جس میں  مختلف ہیئر اسٹائل دکھائے گئے ہیں جو آجکل بیحد مقبول ہورہے ہیں۔ یہ اسٹائل کسی طرح بھی  اچھا حس جمال رکھنے والے کو پسند نہیں آسکتا۔ مگر اس کا کیا کیا جائے کہ مختلف اینیمیٹڈ  فلموں، کارٹونوں اور اسی قسم کی دوسری چیزوں کے ذریعے عام ہوتی جارہی ہیں۔ طرح طرح کے ہیئر اسٹائل نے انسان کو اچھا خاصا تماشا بناکر رکھ دیا ہے ۔ ان میں سے بعض اسٹائل ایسے ہیں جسے اپنانے کیلئے انسان کو یا تو بالکل پاگل ہونا چاہئے یا بے حس کیونکہ کوئی بھی باشعور شخص اسے پسند نہیں کرسکتا مگر شاید اب دنیا میں پسند ناپسند کا معیار بدل گیا ہے اور ایسے لوگوں کی تعداد بڑھنے لگی ہے جو بری چیزوں کو اچھا ثابت کرنے پر تلے ہوئے ہیں اور اسے  اپنا کر یا تو خود کو بے وقوف بنارہے ہیں یا دوسروں کو۔ جاری ہونے والی تصاویر  ایسی ہیں کہ لوگوں کی اکثریت انہیں ایک نظر دیکھنا بھی پسند نہ کرے۔دیکھنے والے افراد ایسے لوگوں پر اظہار افسوس کے سوا کچھ نہیں کرسکتے۔ تمام تصاویر آن لائن گیلری سے تعلق رکھتی ہیں اور جاری ہونے والی وڈیو میں دعوی کیا گیا ہے کہ اس سے زیادہ خراب، بدشکل اور حلیہ بگاڑنے والے ہیئر اسٹائل شاید ممکن ہی نہیں۔ کچھ لوگوں نے ہیئر اسٹائلنگ کیلئے انناس کی شکل والے بال تراشے، بعض نے ایلوس پریسلے کی نقل اتارنے کی کوشش کی۔ کسی نے اپنی پیشانی کے اوپر مونچھ نما بال بنوالئے۔ بعض تصاویر ایسی ہیں کہ آپ یہ دیکھ کر حیران رہ جائیں گے کہ جہاں سے بال کٹوانے چاہئے تھے وہاں چھوڑ دیئے گئے اور جہاں بال نہیں تراشے جانے چاہئے تھے انہیں تراش کر اوربھی بدہیت کردیا گیا ہے۔ ایک ہیئراسٹائل میں ایلوس پریسلے کی نقل اتارنے کی کوشش کی گئی ہے مگر عام خیال یہی ہے کہ اگر ایلوس پریسلے یہ اسٹائل دیکھ لیتا تو شرم سے پانی پانی ہوجاتا۔ بیشتر ہیئر اسٹائل میں ایسا لگتا ہے کہ وہ کشش ثقل کی نفی کرنے میں تلے ہوئے ہیں۔ ایک نوعمر لڑکے کی ایسی تصویر بھی ہے  جس میں اسکے والدین نے جبراً انتہائی بدنما قسم کے ہیئر اسٹائل اختیار کرنے کا حکم دیا۔ کہا جاتا ہے کہ لڑکے نے اپنے سر کے پچھلے حصے میں ایپل کا لوگو بنالیا تھا۔اب تک یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ یہ تصاویر ایک ہی جگہ کی ہیں یا مختلف جگہوں کی ہیں اور وہ جگہیں کونسی ہیں۔

شیئر: