Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چاق و چوبند رہنے کی کوششیں بھی رائیگاں ہوجاتی ہیں

لندن...... تندرست و چاق و چوبند رہنے کے حوالے سے ہونے والی تحقیقی رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ آج کے نوجوان ہر 3مہینے بعد خود کو چاق و چوبند رکھنے کے طریقے بدل دیتے ہیں کیونکہ انکے حساب سے خاطر خواہ نتیجہ حاصل نہیں ہوتا۔ مگر تجربے میںیہ بات سامنے آئی ہے کہ بار بار طریقہ ورزش بدلنے والے افراد ہر دوسرے تیسرے مہینے نت نئے طریقے اختیار کرکے اپنے لئے مزید مسائل اور مصیبتیں کھڑی کرتے ہیں۔ ایسے لوگوں کو چاہئے کہ وہ کسی بھی ورزش کے فوری نتیجے کی توقع نہ رکھیں اور خود کو چاق و چوبند رکھنے کیلئے جو بھی ہدف مقرر کریں اس کو حاصل کرنے کی کوشش بتدریج ہونی چاہئے یعنی ورزش کا دورانیہ رفتہ رفتہ بڑھانا زیادہ نتیجہ خیز ثابت ہوتا ہے۔ عملی طور پر دیکھا گیا ہے کہ ورزش کا کوئی نیا طریقہ 12دن سے زیادہ نہیں چل پاتا یعنی اسکی اثر آفرینی ختم ہوجاتی ہے۔ اچھی خوراک ، ورزش، تمباکو نوشی سے پرہیز ساری چیزیں ایک ساتھ ہو بھی جائیں تو دو ہفتے سے قبل ان کاموں کے خاطر خواہ نتائج برآمد نہیں ہوسکتے۔

شیئر: