Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اللہ نہ کرے عمران کبھی وزیراعظم بنے،زرداری

اسلام آباد...سابق صدرآصف علی زرداری نے کہاہے کہ نوا زشریف پنڈی اوراسلام آبادمیں لڑائی خودکرواناچاہتے ہیں۔رنگے ہاتھوں پکڑاجانے والاہمیشہ انتشارچاہے گا۔نااہل شخص کا پارٹی صدربنناجمہوری روح کے خلاف ہے۔یہ لوگ اپنی غلطی نہیں مانتے، استعفیٰ کیادیں گے۔مجمع لگانے اورسیاست کرنے میں بہت فرق ہے۔بلاول وزیراعظم ہے توسوبسم اللہ ، اللہ انہ کرے عمران خان کبھی ملک کاحکمران بنے اور عوام کوعمران خان کوجھیلناپڑے۔نجی ٹی وی چینل سے گفتگوکرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ نوازشریف ملک میں افراتفری پھیلاکرمعیشت تباہ کرناچاہتے ہیں ۔یہ ظاہرکرناچاہتے ہیں کہ نوازشریف کے جانے سے ملک کونقصان ہوگا۔پانامہ کی وجہ سے کتنے ممالک کے وزرائے اعظم نے استعفیٰ دیا۔نوازشریف نے ماناہی نہیں کہ وہ غلط ہیں ،تو استعفیٰ کیادیں گے۔انہوںنے کہاکہ جیل جانے سے کوئی سیاستدان کمزورنہیں ہوتا۔دیکھنایہ ہے کہ نوازشریف کوکس جیل میں بھیجاجاتاہے۔دیکھنایہ ہے کہ نوازشریف پنجاب کی جیل جائیں گے یاسندھ کی ،یابلوچستان کی یاپھرانہیں خیبرپختونخوا کی جیل بھیجا جاتا ہے۔ زرداری نے کہاکہ میں اس بیان پرقائم ہوں کہ نوازشریف گریٹرپنجاب بناناچاہتے ہیں۔ یہ بات اسلئے کہتاہوں کہ نواز شریف نے اس قسم کی باتیں کی ہیں ۔انہوںنے کہاکہ فضل الرحمان، نوازشریف کاپیغام لیکرمیرے پاس آئے تھے۔میں نے کہاکہ جب بھی نوازشریف سے ملاانہوںنے پیٹھ میں چھراگھونپا،مولانانے کہاکہ میں نوازشریف کاضامن نہیں بن سکتا،تو ان سے کہاکہ آپ ضامن نہیں بنیں گے توکون بنے گا؟۔جب سے نوازشریف پرتھوڑی گرمی آئی ہے مجھے ان کے 10میسجزآگئے۔انہوںنے مزیدکہاکہ سسٹم ڈی ریل ہونے کے بہت سے طریقے ہیں لیکن میں کسی غیرجمہوری قدم کاحامی نہیں ہوں ۔میاں صاحب مارچ تک اپنی حکومت قائم رکھناچاہتے ہیں کیونکہ سینٹ الیکشن مارچ میں ہیں۔ میاں صاحب مارچ میں اپناچیئرمین سینیٹ لگائیں گے ۔حکومت نے خودآئی بی رپورٹ بنائی ہوئی تھی ۔لسٹ میں وہی 37لوگ ہیں جن کے مسلم لیگ سے جانے کاامکان ہے۔یہ 37لوگ ماضی میں باقی سیاسی جماعتوں میں رہ چکے ہیں۔ زرداری نے مزیدکہاکہ جس بسترپرنوازشریف کی اہلیہ لندن میں لیٹی ہوئی ہیں۔ اسی بسترپرڈاکٹرعاصم کی بیوی لیٹی ہوئی تھی۔قدرت نے انصاف کیا۔بے نظیرکے قتل کاالزام مجھ پرلگانے سے کچھ نہیں ہوگا۔ بے نظیرقتل کی اسکاٹ لینڈیارڈسے تحقیقات کرائیں ۔انہوںنے کہاکہ کوئی بھی سیاسی جماعت اکیلے دوتہائی اکثریت حاصل نہیں کرسکتی ۔ (ن) لیگ کودوتہائی اکثریت دی گئی ۔اگلے انتخابات میں دوتین جماعتیں مل کرحکومت بنائیں گی۔عمران خان سے ہماری بات نہیں ہوسکتی ،پی ٹی آئی کے دیگرلوگوں سے بات کی جاسکتی ہے۔جہانگیرترین سے بات کی جاسکتی ہے ۔
 

شیئر: