Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

برلن میں جشن سرسید ، اردو کے مشاہیر کی شرکت

 
 عشرت معین سیما۔ برلن جرمنی
جرمنی کے دارالحکومت برلن میں سرسید احمد خان کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اردو انجمن، برلن کی جانب سے سرسید کا 200سالہ جشن نہایت جوش و خروش کے ساتھ منایا گیا۔ اس تقریب میں شرکت کرنے کےلئے ہندوستان، پاکستان اور یورپ کے کئی اردو ادبی مشاہیر اوردانشوروں کو شرکت کی دعوت دی گئی۔ ہندوستان کے شہر لکھنو کی مولانا آزاد انٹرنیشنل یونیورسٹی کے شعبہ اردو سے محترمہ ڈاکٹر عشرت ناہید نے اس تقریب کے موقع پر سر سید احمد خان کو محسن علم و زبان قرار دیتے ہوئے ایک تفصیلی مقالہ پیش کیا۔ انہوں سر سید کو جنگ آزادی کا رہنما گردانتے ہوئے ان کی شخصیت کے کچھ متعدد پہلوﺅں کو اجاگر کیا ۔
بیلجیئم سے آنے والے صحافی اور محقق خالد حمید فاروقی نے اپنے مقالے میں بتایا کہ سر سید نے مسلمانوں کو اردو زبان کے ساتھ ایک شناخت دی اور انہیں جدید تعلیم حاصل کرنے کی جانب راغب کیا۔
فرینفکرٹ سے آنے والے افسانہ نگار اور عالمی افسانہ فورم کے ایڈمن وحید قمر نے سر سید کی اردو کے حوالے سے خدمات کو سراہتے ہوئے انہیں اہم رہنما قرار دیا۔انہوں نے اردو اور جدید تعلیم کے فروغ کو ہندوستان کے مسلمانوں کی آزادی کی جدوجہد کا ایک عنصر اور وقت و حالات کی ضرورت کے طور پر پیش کیا۔
ان پر مغز مقالات و خیالات کے اظہار کے بعد اردو انجمن برلن کی جانب سے چند اردو کتب کا اجراءکیا گیا جن میں عارف نقوی کا سفر نامہ " راہ ِاُلفت میں گامزن "ڈاکٹر عشرت ناہید کا حیات اللہ انصاری کی شخصیت و فن پہ سیر حاصل تبصرہ" حیات اللہ انصاری شخصیت اور کارنامے" ڈاکٹر افشاں کی معروف ادیبہ اور اسکالر ڈاکٹر شمیم نکہت کی نجی و علمی زندگی پہ ایک مفصل کتاب بعنوان " ڈاکٹر شمیم نکہت۔ تاثر اور تنقید " اور عشرت معین سیما کے شعری مجموعے " جنگل میں قندیل " کی رسم رونمائی کی گئی۔
اس پروقار تقریب میں اردو انجمن کی جانب سے ڈاکٹر عشرت ناہید کو مومنٹو اور خالد حمید فاروقی اور پاکبان انٹرنیشنل کے سربراہ ظہور احمدکو ان کی صحافتی خدمات پر ایوارڈ سے نوازا گیا۔ عالمی افسانہ فورم کے جناب وحید قمر اور پروگرام کی جرمن میزبان جاریہ کو سارہ ظہیر نے گلدستہ پیش کیا۔
پروگرام کے دوسرے حصے میں ایک محفل مشاعرہ کا انعقاد کیا گیا جس میں مقامی اور یورپ سے آنے والے کئی شعراءنے شرکت کی۔سر سید احمد خان کے اس 200سالہ جشن پر دوسرے دن شام افسانہ منعقد کی گئی جس کے مہمان خصوصی عالمی افسانہ فورم کے معروف ایڈمن وحید قمر تھے۔ ان کے علاوہ عارف نقوی ، انور ظہیر ، ڈاکٹر عشرت ناہید ، سرور غزالی اور عشرت معین سیما نے اپنے فن افسانہ نگاری سے سامعین کو بے حد متاثر کیا۔
تقریب میںجرمنی میں اردو ادب میں ہونے والی تحقیق اور تعلیم کے سلسلے میں عشرت معین سیما نے ڈاکٹر عشرت ناہید کو برلن کی جامعات میں منعقد ہ سیمینار میں مدعو کیا اور سرسید کے رسالہ تہذیب الاخلاق اور اردو صحافت و ادب میں سرسیدکے مقام کا جائزہ پیش کیا۔ ڈاکٹر عشرت ناہید نے اس موقع پہ جرمن دانشوروں اور ادباءسے بھی ملاقات کی بعد ازاں ان کے لئے برلن اور پوٹسڈام شہرکے مطالعاتی دورے کا بھی اہتمام کیاگیا۔
 

شیئر: