Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تاج محل ہندوستانی شاہکار ہے، وزیراعلیٰ یوگی

    لکھنؤ۔۔۔۔  یوپی کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے اپنی پارٹی بی جے پی کے رکن اسمبلی سنگیت سوم کے تاج محل سے متعلق تبصرے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ ضروری نہیں کہ تاج محل کی تعمیر کس نے اور کیوں کرائی ، سب سے اہم بات یہ ہے کہ اسکی تعمیر میں  ہندوستانی مزدوروں نے اپنا خون پسینہ بہایا اس لئے تاج محل ہندوستانی شاہکار ہے جس کی ترقی کیلئے انکی حکومت بہت سے اسکیموں پر عملدرآمد کررہی ہے ۔ انہوں نے  ساتھ ہی  یہ بھی کہا کہ  سیاحت کے اعتبار سے تاج  محل  کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔  انہوں نے کہا کہ سیاحت کو فروغ دینے کیلئے ان کی حکومت کی جو  ترغیبات ہیں  ان میں سیاحوں کو ہر طرح کی سہولتیں  فراہم کرنا اور انہیں تحفظ دینا شامل ہے۔  اسکے علاوہ  وزیراعلیٰ یوگی نے یہ بھی کہا کہ تاج محل کو لے کر سنگیت سوم نے جو  تبصرہ کیا ہے وہ ان کے ذاتی  خیالات ہوسکتے ہیں جن کی ریاستی حکومت حمایت نہیں کرتی ۔ انہوں نے بتایا کہ ان کی حکومت ریاست کے  تاریخی  ورثے کی تزئین و آرائش  کیلئے مسلسل  کام کررہی ہے اور ریاست کے ہر تاریخی مقام کو  سیاحت کے قابل بنایا جارہا ہے۔  ادھر محکمہ سیاحت  کے ایک ذمہ دار نے بتایا کہ وزیراعلیٰ  26 اکتوبر کو آگرہ کا دورہ کریں گے  جہاں وہ تاج محل بھی جائیں گے اور سیاحت سے مربوط اسکیموں میں بھی شرکت کریں گے۔  واضح رہے کہ  ضلع میرٹھ کے سردھنا اسمبلی حلقے سے منتخب  رکن  سنگیت سوم نے کہا تھا کہ تاج محل ہندوستانی ثقافت  پر دھبہ ہے۔  تاج محل بنانے والوں نے یوپی اور ہندوستان کے علاقوں میں سبھی ہندوؤں  کا صفایا کرنے کیلئے  کام کیا تھا۔ ایسے افراد کا نام اگر تاریخ میں ہوگا تو انہیں  تبدیل کردیا جائیگا۔  سنگیت سوم کے اس بیان کے بعد تاج محل کے معاملے پر پورے ملک میں بحث چھڑ گئی۔  جہاں ایک طرف  بی جے پی کے سینیئر لیڈر سبرامنیم  سوامی نے سنگیت  سوم کا بچاؤ کرتے ہوئے کہا  کہ  وہ ان کے وکیل نہیں  لیکن اتنا ضرور کہیں گے کہ تاج محل  ہتھیائی گئی زمین پر  تعمیر کیاگیا ہے تو دوسری طرف  سماج وادی پارٹی کے سینیئر لیڈ  راعظم خان نے سنگیت سوم کے بیان پر  طنز کرتے ہوئے کہا کہ  راشٹر پتی بھون ، پارلیمنٹ ، لال قلعہ جیسی  عمارتوں کو بھی مسمار کردیا جائے کیونکہ یہ سب بھی غلامی کی نشانیاں ہیں۔  وزیراعلیٰ نے  اپنے مذکورہ بیان سے  ایک طرح سنگیت سوم کو بھی پیغام دیدیا کہ وہ ان کے خیالات سے متفق نہیں۔

شیئر: