Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ہندوستانی حکومت نہتے کشمیریوں پر ظلم و ستم فوری بند کرائے، او آئی سی

جدہ ( ارسلان ہاشمی ) اسلامی کانفرنس تنظیم کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر یوسف احمد العثیمین نے کہا ہے کہ ہندوستانی حکومت نہتے  کشمیریوں پر ظلم و ستم  فوری بند کراے ۔ او آئی سی کے رکن ممالک کشمیر کاز کی مکمل حمایت کرتے ہیں ۔وہ پاکستان قونصلیٹ اور کشمیر کمیٹی کی جانب سے او آئی سی کے تعاون سے اسلامی کانفرنس تنظیم کے سیکریٹریٹ میں یوم سیاہ کے حوالے سے منعقدہ تصویری نمائش  سے خطاب کر رہے تھے ۔ تقریب  میں تنظیم کے رکن ممالک کے مندوبین اور دیگر معززین نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی ۔ ڈاکٹر العثیمین نے مزید کہا کہ کشمیر کا تنازع اوآئی سی کے ایجنڈے پر بہت پرانا ہے۔تنازع کشمیر  حل کرنے کیلئے ہندوستان کو  چاہئے کہ  وہ اقوام متحدہ کی  قرار دادوں پر عمل کرتے ہوئے اہل جموں  و کشمیر کو انکا  جائز حق دے تاکہ خطے میں  دیر پا امن قائم ہو سکے ۔ سیکریٹری جنرل نے  اس امر کی بھی یقین دہانی کروائی کہ او آئی سی اہل کشمیر کی بھرپور حمایت جاری رکھے گی ۔ قبل ازیں سفیر پاکستان خان ہشام بن صدیق نے اپنے  خطاب میں کشمیر کاز کی ہمیشہ بھرپور  حمایت  پر اسلامی کانفرنس تنظیم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا  او آئی سی کی جانب سے کشمیر کے مسئلے کو ہمیشہ ترجیح دی جاتی ہے ۔ انہو ںنے مزید کہا کہ گزشتہ 70 برسوں سے جموں و کشمیر میں نہتے عوام پر ہندوستانی مسلح افواج نے  ظلم و ستم کا بازار گرم کر رکھا ہے  ۔ ہندوستانی افواج اقوام متحدہ کی قرار دادوں کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے اہل کشمیر  پر انسانیت سوز مظالم ڈھارہی ہیں ۔عالمی حقوق انسانی کی تنظیمیں ان مظالم کو روکنے کے لئے فوری مداخلت کریں ۔ حکومت پاکستان اپنے کشمیری بھائیوں کی ہر طرح سے اخلاقی اور سیاسی و سفارتی  امداد جاری رکھے گی ۔ نہتے کشمیریوں پر ہندوستانی افواج کی جانب سے جو ظلم و ستم ڈھایا جا رہا ہے وہ کسی سے چھپا ہو ا نہیں ۔ آل پارٹیز حریت کانفرنس ، آزاد کشمیر کے کنوینر  سید فیض نقشبندی نے اپنے خطاب میں اہل کشمیر پرہندوستانی مسلح افواج کے ہاتھوں ڈھائے جانے والے انسانیت سوز مظالم کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہندوستان نے اپنے ناجائز قبضے کو برقرار رکھنے کیلئے لاکھوں کی تعداد میں مسلح افواج کو جموں و کشمیر میں ڈیپلائے کیا ہوا ہے ۔ 70 برس گزر جانے کے باوجود وہ اس حقیقت کو تسلیم نہیں کر رہا کہ اہل کشمیر اس کے ظالمانہ قبضے کو کبھی تسلیم نہیں کریں گے ۔ ہندوستان نے 27 اکتوبر 1947 کو اپنی مکارانہ چال سے جموں و کشمیر پر غیرقانونی قبضہ کر نے کے بعد وہاں کی آبادی کو بزور قوت اپنا مطیع بنانے کی ہر ممکن کو شش کی مگر اسے ہر محاذ پر ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا ۔ جب ہندوستان نے اقوام متحدہ میں قضیہ کشمیر کی دہائی دی تو وہاں بھی اسے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ۔ اقوام متحدہ میں واضح طور پر قرار داد منظور کی گئی جس میں کہا گیا کہ یہ کشمیریوں کا حق ہے کہ وہ ہندوستان کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں یا نہیں ۔ اقوام متحدہ نے متفقہ طور پر منظور شدہ قرار داد میں کہا کہ ہندوستان کشمیریوں کو انکا حق خوداردیت دے تاکہ وہ اپنے مستقبل کا تعین کر سکیں ۔ مگر ہندوستان نے آج تک اس پر عمل نہیں کیا ۔ ہندوستان کی جانب سے نہتے کشمیریوں کو پابند سلاسل کر نے کیلئے جموں و کشمیر پبلک سیفٹی ایکٹ مرتب کیا گیا جس کے تحت وہ کسی بھی آزاد شخص کو بغیر کوئی وجہ بتائے گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیتے ہیں ۔ نام نہاد سیفٹی ایکٹ کے تحت ہندوستانی ادارے مظلوم کشمیریوں کو گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیتے ہیں ۔انسانی حقوق کی تنظیمیں اس سیاہ قانون کو ختم کروائیں جس کی وجہ سے ہزاروں کشمیری نوجوانوں کو انکے گھروں سے غائب کر دیا گیا ہے ۔ قونصل جنرل شہریا ر اکبر خان نے افتتاحی کلمات ادا کئے جس میں تصویری نمائش کی غرض و غایت بیان کرتے ہوئے مہمانوں کو خوش آمدید کہا ۔ قونصل شائق بھٹو نے تقریب کی نظامت کی ۔ تقریب کے اختتام پر کشمیر کمیٹی کے صدر مسعود پوری اور ارکان  نے او آئی سی کے سیکریٹری جنرل کو قرار داد پیش کی ۔
 

شیئر: