Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جنگلات کو مقامی آبادی سے نہیں ٹمبر مافیا سے خطرہ

  پاکستان میں مقامی آبادیاں نہیں بلکہ ٹمبر مافیا جنگلات کے وجود کے لیے اصل خطرہ ہے ۔ ایسے لوگوں کی غیر قانونی کارروائیوں کا روکا جانا جنگلات کو محفوظ بنانے کے لیے انتہائی ضروری ہے۔ حوصلہ افزا امر یہ ہے کہ عملے کو جدید تربیت حاصل ہونے کے بعد پاکستان میں جنگلات کا شعبہ ایک نئے دور میں داخل ہو گیا ہے جس میں ایک مشترکہ نصب العین کے تحت جنگلات جیسے قومی اثاثے کو تحفظ دینے کے لیے مربوط کاوشیں کی جائیں گی۔ مقررین نے ماحولیاتی تبدیلیوں کی وزارت کے ریڈ پلس دفتر اور پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی (ایس ڈی پی آئی) کے زیر اہتمام مشاورتی اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس کے دوران پاکستان میں جنگلات کی صورت حال اور ماحولیاتی تبدیلیوں سے متعلق جرمنی میں ہونے والی کانفرنس کے حوالے سے پاکستان کے لائحہ عمل سے متعلق تفصیلی گفتگو اور تجاویز و آرا پیش کی گئیں ۔
انسپکٹر جنرل جنگلات سید ناصر محمود نے اس موقع پر کہا کہ ہمیں جنگلات کی کٹائی کے باعث کاربن کے اخراج کو روکنے کے لیے کاوشوں کو تیز تر کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریڈ پلس کے منصوبے کو کامیاب بنانے کے لئے ہم مقامی آبادیوں سمیت تمام متعلقہ حلقوں کو وسیع تر مشاورتی عمل کا حصہ بنا رہے ہیں۔ ریڈ پلس کے نیشنل کو آرڈینیٹر ڈاکٹر غلام اکبر نے کہا ک ہ جنگلات کے شعبے سے متعلق جدید تربیت کے حصول کے بعد یہ افسران نہ صرف جنگلات کے تحفظ بلکہ مقامی سطح پر سماجی و معاشی حالات کی تبدیلی میں بھی اہم کردار ادا کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں مقامی آبادیوں کو جنگلات کے تحفظ سے متعلق شعور و آگاہی دیتے ہوئے ان فوائد کا تفصیلی ذکر کرنا چاہئے جو درختوں کو محفوظ بنانے سے انہیں حاصل ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلیوں سے متعلق عالمی کانفرنس میں پاکستان کے مسائل اور تحفظات کو عالمی سربراہان کے سامنے رکھا جائے گا۔ 
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

شیئر: