Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نیب قوانین میں تبدیلی ضروری نہیں، سروے

  جدہ (عبدالستار حجازی) نیب قوانین میں تبدیلی کے سلسلے میں اردونیوز کے ایک سروے میں لوگوں کا کہناہے کہ قوانین میں تبدیلی کی کوئی ضرورت نہیں۔ موجودہ قوانین پر ہی سختی سے عمل درآمد کرایا جائے تو مجرم شکنجے میں بری طرح پھنس سکتے ہیں۔ سروے میں ہمارا سوال تھا: کیا نیب کے قوانین میں تبدیلی مسائل کا حل ہے۔ ہمارے قارئین کا کہناتھا کہ نیب برسوں سے قائم ہے لیکن اس ادارے پر حکومتوں کا اتنا زیادہ دباﺅ رہا کہ یہ صحیح طریقے سے کام نہ کرسکا اور اس ادارے کی وجہ سے ملک و قوم کو فائدے کے بجائے نقصان ہوا۔ اب ادارے کے نئے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال سے بڑی توقعات وابستہ ہیں اور توقع ہے کہ وہ ادارے کو اسکی صحیح نہج پر چلائیں گے، تب ہی نیب سے عوام کو کوئی فائدہ پہنچے گا۔ ہمارے 30.89فیصد قارئین کا کہنا تھا کہ نیب قوانین میں تبدیلی انتہائی ضروری ہے کیونکہ یوں بڑے بڑے مگر مچھوں کو گرفتار کرکے قانون کے شکنجے میں لیا جاسکے گا۔ لوگوں کے پاس کرپشن کی اتنی دولت ہے جسکا حساب لگانا بھی مشکل ہے۔ یہ دولت انہوں نے بیرون ملکوں کے بینکوں میں چھپا رکھی ہے۔ حکومت اگر ان بینکوں سے رقم وطن لے آئی تو اسے عالمی مالیاتی فنڈ سے قرضہ لینے کی ضرورت پیش نہیں آئیگی کیونکہ دیکھا گیا ہے کہ صرف اسی وجہ سے ہمارے ملک میں مہنگائی بڑھتی ہے۔ 47.89فیصد قارئین نے کہا کہ قوانین میں تبدیلی ضروری نہیں ،بس ادارے کے کام کے طریقہ کار کو تبدیل کردیا جائے اور ایماندا ر افسران تعینات کئے جائیں تواچھے نتائج خود بخود سامنے آئیں گے۔ 21.13فیصد قارئین نے کہا کہ نیب بیکار ادارہ ہے، کوئی تبدیلی بھی لے آئیں اس سے کچھ نہیں ہوگا کیونکہ اسکی پچھلی کارکردگی ہمارے سامنے ہے۔ اس ادارے کو حکومتوں کی زیر سرپرستی سے نکال کر آزاد کرنے کی ضرورت ہے۔

شیئر: