Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ملکہ رانیا اور سعودی وژن....سعودی اداریئے کیا کہتے ہیں

اتوار 19نومبر 2017ء کو سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبارات کے اداریئے کچھ اس طرح تھے:
ملکہ رانیا اور سعودی وژن۔ الیوم 
تخلیقی افکارذہین انسانوں اور منفرد صلاحیت کی مالک شخصیتوں کو اپنی طرف مقناطیس کی طرح کھینچتے ہیں۔ ملکہ رانیا ثقافتی، انسانی اور تخلیقی سطحوں پر موثر شخصیت کی مالک مانی جاتی ہیں۔اردنی فرمانروا شاہ عبداللہ الثانی کی بیگم ملکہ رانیا دنیا کی موثر اور نمایاں ترین خاتون شمار کی جاتی ہیں۔ وہ سعودی دارالحکومت ریاض میں منعقدہ مسک گلوبل فورم میں شرکت کیلئے آئی ہوئی تھیں۔ انہوں نے اس موقع پر انتہائی موثر پیغام دیا۔ انہوں نے کہاکہ ”میں یہاں خود کو آپ لوگوں کے ساتھ پاکر خوش ہوں۔سعودی عرب کا آسمان ولی عہد ، نائب وزیراعظم و وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان کے وژن سے روشن ہے۔ یہ جرا¿ت مندانہ وژن ہے۔ یہ نوجوانوں کےلئے امکانات اور سائنسی جدت طرازی کی مدد کا نمائندہ ہے“۔
ملکہ رانیا کایہ بیان سعودی وژن 2030کی اہمیت کو اجاگر کررہا ہے۔ملکہ رانیا نے یہ کہہ کر کہ سعودی وژن سے سعودی عرب کا آسمان روشن ہورہا ہے ،اس امر کی طرف نشاندہی کی ہے کہ اس وژن کی بدولت ترقی کے نئے افق روشن ہورہے ہیں۔ اس وژن کے سہارے سعودی عرب دنیا بھر کے ممالک کے لئے اپنے روشن دان کھول رہا ہے۔ ملکہ رانیا کی یہ تعریف جانبدار ی پر مبنی نہیں۔ وہ بہت قریب سے اس کے مثبت اثرات کو دیکھ کر ہی مداحوں میں شامل ہوئی ہیں۔ نیوم شہر اِسی وژن کا عکسِ جمیل ہے جس میں سعودی عرب کے ساتھ اردن اور مصر بھی شریک ہیں۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
بدعنوانی کیخلاف مشن قوت سے آگے بڑھ رہا ہے۔ الاقتصادیہ
گزشتہ برسوں کے دوران ترقی، خوشحالی اور مستقبل سازی کا مشن چلانے والے اُن بڑے ممالک کی حکومتوں نے جو بڑی جست لگاچکے ہیں، اعتراف کیا ہے کہ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی زیر قیادت تبدیلی کا مشن ہر لحاظ سے آگے بڑھ رہا ہے۔ عظیم تاریخی اسکیمیں اور منصوبے روبعمل لائے جارہے ہیں۔ بدعنوانی کی بیخ کنی ہورہی ہے۔ ہر شعبے میں تجاوزات کا خاتمہ کیا جارہا ہے۔ اسی گہما گہمی نے بڑی کامیاب کمپنیوں اور اداروں کو برملااعتراف پر آمادہ کیا ہے کہ ترقی کیلئے بدعنوانوں سے غلو خلاصی اشد ضروری ہے۔ اتنا ہی نہیں بلکہ عالمی سطح پر سعودی عرب کی کریڈٹ حیثیت کو راسخ کرنے کیلئے بھی بدعنوانی کی بیخ کنی لازم ہے۔ انتہائی مشکل اقتصادی حالات میں بھی بدعنوانی کا خاتمہ اقتصادی بحران سے نکلنے کیلئے بھی ناگزیر ہے۔ دوسرے الفاظ میں یوں کہہ لیجئے کہ نئی قومی معیشت کی تشکیل کے لئے بدعنوانی کا خاتمہ بنیاد کے پتھر کی حیثیت رکھتا ہے۔
ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اقتصادی، اخلاقی اور عملی ہر محاذ پر خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی ہدایت پر مہم چلائے ہوئے ہیں۔ توجہ طلب امر یہ ہے کہ بعض اقدامات کے نتائج متوقع تاریخ سے قبل ہی سامنے آنے لگے۔ اسی پہلو نے مبصرین کو انسداد بدعنوانی مہم جاری رکھنے کی اہمیت کے اعتراف پر آمادہ کیا۔
بہت سارے بڑے مالیاتی او رعالمی اقتصادی ادارے سعودی عرب میں ہونیوالی سرگرمیوں کی اخلاقی حمایت کررہے ہیں۔ بڑے ممالک کے عہدیدار انسداد بدعنوانی کے اقدامات کی تائید کرتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ ولی عہد محمد بن سلمان بدعنوانی کیخلاف چھیڑی ہوئی جنگ کے اہداف حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔ اسکی بدولت حقیقی قومی صلاحیتیں ابھر کر سامنے آئیں گی اور قومی تبدیلی پروگرام نیز سعودی وژن 2030کے اہداف پورے ہونگے۔
کاررواںپوری قوت سے آگے بڑھ رہا ہے۔ نئے افق سر کررہا ہے۔ متوقع نتائج مقررہ وقت سے پہلے ہی نمودار ہونے لگے ہیں۔
٭٭٭*٭٭٭
 

شیئر: