Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایرانیوں کو چکمہ دینے کی ایمان بن لادن کی کہانی

ریاض .... امریکی حکام نے حال ہی میں اسامہ بن لادن کی جن خفیہ دستاویزات سے پردہ اٹھایا ہے ان سے پتہ چلا ہے کہ ایمان بنت اسامہ ایران سے کس طرح فرار ہوئی اور 2009ءکے دوران تہران میں واقع سعودی سفارتخانے میں اس نے کس طرح پناہ لی۔ تفصیلات کے مطابق ابو سہل نامی ایک شخص نے جو اس وقت القاعدہ کا رابطہ کار تھا ایرانی پاسداران انقلاب کو خط لکھ کر اسامہ بن لادن کے خاندان کے حالات اور ایران میں انکی سرگرمیوں سے آگاہ کیا تھا۔ بن لادن کے خاندان کے قیام کے ایک سال بعد اسامہ کے اہل خانہ ایرانی شہر یزد سے تہران منتقل ہوگئے تھے۔ ایرانی رہنماﺅں نے بن لادن کی بیوی ام حمزہ اور اسکی بیٹی ایمان کو وزیرستان منتقل کرنے کے وعدے کئے۔ مگر کئی ماہ تک ٹال مٹول سے کام لیتے رہے۔ راستے کے پرخطر ہونے اور چوکیوں کے بند ہونے کے عذر بیان کرتے رہے۔ آخر میں ایرانی حکام نے بن لادن کے اہل خانہ کو ہفتے میں 2بار انٹرنیٹ استعمال کرنے کی اجازت اس شرط پر دی کہ وہ کوئی خط کہیں نہیں بھیج سکتے۔ ابو سہل کا کہناہے کہ ایرانیوں کی مسلسل آنا کانی کے بعد ایمان بنت اسامہ نے عید الاضحی سے قبل اپنے بھائی لادن کے ہمرہ فرا ر کا پروگرام بنایا۔ اس نے عید ملبوسات خریدنے کیلئے ام حمزہ کو بھی اپنے ساتھ لیا۔ انکی نگرانی ایک خاتون اور دو مرد کررہے تھے۔ شاپنگ کیلئے یہ لوگ سفارتخانوں کے محلے میں تھے۔ اسی دوران ایمان بنت لادن خاتون محافظ کو چکمہ دیکر سعودی سفارتخانے پہنچ گئی۔

شیئر: