Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کالج اسٹوڈنٹ کو شیخی بگھاڑنا مہنگا پڑ گیا

واشنگٹن..... نوجوانی اور طالب علمی دونوں زمانے یکجا ہوجائیں تو کچھ بھی ہوسکتا ہے۔ اس عمر میں سب لوگ بہت ڈینگیں مارتے ہیں اور ساتھی طلباءو انتظامیہ کے ارکان کے ساتھ نت نئے وعدے کرتے ہیں ۔ انکا خیال یہ ہوتا ہے کہ ایسے بلند بانگ دعوﺅں سے انکا شہرت ہوجائیگی اورانکا کوئی نقصان نہیں ہوگاشاید اسی خیال سے 19سالہ ڈینی میسینا نامی طالب علم نے آن لائن فلاحی مقصد کیلئے ایک مہم شروع کی اور وعدہ کیا کہ آن لائن جو اس سے رابطہ کریگا اس کے پیش نظر ہر شخص کو 25سینٹ ادا کئے جائیں گے اور ری ٹوئٹ کرنے والوں کو 50سینٹ دیئے جائیں گے۔ بہت عرصے تک نہ تو کسی نے ان پیسوں کا مطالبہ کیا ا ور نہ ہی اس اسپتال کی انتظامیہ کو اس حوالے سے کوئی فکر ہوئی مگر اب اس اسپتال نے جس کے نام پر عطیات جمع کرنے کا وعدہ کیا گیا تھا اس طالب علم کو کہا ہے کہ وہ 2لاکھ سے زیادہ ری ٹویٹس کرچکی ہے اور 4لاکھ 50ہزار مرتبہ آن لائن رہا ہے جس کی وجہ سے اس کے ذمہ 2لاکھ ڈالر واجب الادا ہوگئے ہیں۔ اب اس طالب علم نے کہا ہے کہ اسے اس کی ایک دوست نے اس قسم کی آن لائن مہم چلانے کیلئے کہا تھا جو اس کی سب سے بڑی غلطی تھی۔

شیئر: