Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سابق یمنی صدر علی صالح کو قتل کرنے کی 5کوششیں ناکام رہیں

قاہرہ.... یمنی امور سے باخبر شخصیات اور خبر رساں اداروں نے پیر کو یمن کے سابق صدر علی عبداللہ صالح کے ناگہانی قتل کی خبریں منظرعام پر آنے کے بعد واضح کیا کہ انہیں قتل کرنے کی 5کوششیں پہلے بھی کی جا چکی تھیں جو ناکام ثابت ہوئی تھیں۔ "لایف المصری"ویب سائٹ نے تفصیلات بتاتے ہوئے واضح کیا کہ جون 2011ءکے دوران ایوان صدارت کی مسجد میں نماز پڑھتے ہوئے علی صالح کو قتل کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔ اس موقع پر کئی اہم شخصیتیں جان سے ہاتھ دھو بیٹھی تھیں تا ہم یمنی صدر قاتلوں کی دسترس سے محفوظ رہے تھے۔ اس کوشش کے 4برس بعد 2015ءمیں انہیں قتل کرنے کی دوسری کوشش کی گئی۔ محافظ انہیں حملہ آوروں کی ضرب سے بچانے میں کامیاب ہوگئے تھے۔ تیسری کوشش کا تذکرہ سبق ویب سائٹ نے کیا ہے بتایا گیا ہے کہ مسجد میں بم دھماکہ کر کے انہیں ہلاک کرنے کا پروگرام تھا۔ اس موقع پر 8افراد کو گرفتار کیا گیا۔ ۔یہ واردات بھی صنعاءمیں ہوئی تھی۔ صالح کے قتل کی چوتھی کوشش 2016ءمیں کی گئی۔ صنعاءمیں حوثیوں اور علی صالح کے محافظوں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔ اس موقع پر بھی کئی افراد ہلاک ہوئے تھے۔ پانچویں کوشش اگست 2017ءمیں کی گئی۔ گھر سے نکلتے وقت کاررواں پر حوثیوں نے فائرنگ کی تھی جسے ناکام بنا دیا گیا تھا۔ چھٹی کوشش 4دسمبر 2017ءکو کی گئی اس مرتبہ حوثی سابق صدر کی جان لینے میں کامیاب ہو گئے۔ 
 

شیئر: