Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

#دھرنا_گردی_بند_کرو

پاکستان میں مختلف سیاسی جماعتوں کے بڑھتے ہوئے دھرنا کلچر کے رجحان سے پاکستانی عوام اب انتہائی بیزار ہو چکے ہیں۔پاکستانی عوام اب اس سے چھٹکارا چاہتے ہیں اسی لیے سوموار کی شام ٹویٹر پر پاکستانی صارفین کی طرف سے ہیش ٹیگ #دھرنا_گردی_بند_کرو جاری کیا گیا جو لسٹ میں آتے ہی پہلے نمبر کا ٹرینڈبن گیا ۔پاکستانی صارفین اس ٹرینڈ میں دھرنوں کے خلاف مختلف انداز سے ٹویٹس کرتے رہے۔ذیل میں چند ٹویٹس کا انتخاب کیا ہے۔
خالد شاہد بٹ نے ٹویٹ میں کہا:جعلی احتجاج یا لڑائی سے آپ کبھی چیزیں تبدیل نہیں کر سکتے۔کچھ تبدیل کرنے کے لئے، ایک نیا ماڈل بنائیں جو موجودہ ماڈل کو غیر موثر ثابت کر دے۔
نون لیگ سپورٹر کاشف اعوان نے ٹویٹ کیا: اچھا جی دھرنے دے کر حکومت گرا لی پھر؟ کیا تم حکومت کر سکو گے؟ کل کیا کوئی اور دھرنا نہیں دے سکے گا؟۔
جرنلسٹ شیراز نے ٹویٹ میں کہا:ہمارے شہروں کو یرغمالیوں سے بچائیں، ہماری زندگیوں کو یرغمالیوں سے بچائیں۔
عثمان علی نامی صارف نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا: اگر دھرنہ سیاست اسی طرح چلتی رہی تو یہ ملک کبھی آگے نہیں بڑھ سکتا کیونکہ دھرنا سیاست نے اس ملک کی ترقی میں رکاوٹ بن کر بہت نقصان کیا ہے جو کسی سے ڈکا چھپا نہیں۔
نون لیگی سپورٹر حمزہ ثاقب نے کہا : کسی شہر یا عام شہریوں کی زندگی کو مفلوج کرنا کسی مسئلہ کا حل نہیں ۔
ایک طالب علم کائنات احمد نے کہا :میں بھی دھرنا کرنے کا سوچ رہی ہوں، بی ایس سمسٹر کے پیپرز کے لیے۔
ایک صارف نے دھرنوں کے بارے میں خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دھرنے دہشتگردی کی دوسری قسم ہیں۔ہر دفعہ کچھ معصوم لوگ مارے جاتے ہیں ،چاہے وہ عوام ہوں یا پولیس۔
سرمد سلطان نے کہا: ریاست میں ہرفیصلے کااختیارپارلیمان کوہے جو عوام کی نمائندہ ہے۔عوام کے فیصلے کچھ لوگ نہیں کرسکتے چاہے عدالت میں بیٹھے ہوں یا دھرنے میں ۔
محمد بشیر الدین نے ٹویٹ کیا:جمہوریت پر سے اعتبار ا±ٹھ گیا کیا ؟ دنیا کے ٹاپ کے جمہوری ملکوں کے دارالحکومتوں میں یہ معمول کا سیاسی عمل ہے۔
 

شیئر: