Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حدیبیہ کیس،نیب نے منی ٹریل ثابت کرنی ہے،سپریم کورٹ

اسلام آباد..سپریم کورٹ میں جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے منگل کو بھی حدیبیہ کیس کھولنے کیلئے نیب کی اپیل کی سماعت کی۔ جسٹس مظہر عالم نے استفسار کیا کہ حدیبیہ کیس کے حوالے سے پانا مہ فیصلے میں ہدایات تھیں۔ نیب کے وکیل نے کہا کہ حدیبیہ کا ذکر پانا مہ فیصلے میں نہیں۔جسٹس مشیرعالم نے ریمارکس دئیے کہ پانا مہ فیصلے کو حدیبیہ کے ساتھ کیسے جوڑیں گے۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ پانا مہ جے آئی ٹی نے تو حدیبیہ کیس سے متعلق اپنی رائے دی ہے۔ اس معاملے میں مجرمانہ عمل کیا ہے وہ بتادیں۔ممکن ہے یہ انکم ٹیکس کا معاملہ ہو۔سپریم کورٹ نے کہا کہ نیب کہانیوں کی بجائے ثبوت پیش کرے۔ نیب وکیل نے بتایا کہ 1998 کے ایٹمی دھماکوں کے بعد تمام فارن کرنسی اکاونٹس منجمد کردئیے گئے تھے۔اس سے قبل ملزمان نے اپنا پیسہ نکلوالیا تھا۔ جسٹس مشیر عالم نے کہا کہ 1992 سے آج 2017 آگیا ۔اب بھی ہم اندھیرے میں ہیں۔ الزامات واضح ہونے چاہئیں۔ نیب وکیل سے کہا کہ آپ کو مکمل منی ٹریل ثابت کرنا ہے۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ نیب کو بہت سارے قانونی لوازمات بھی پورے کرنے تھے۔جے آئی ٹی نے کچھ کیا نہ آپ نے کچھ کیا۔جسٹس قاضی فائز نے کہا کہ اسحاق ڈار کے بیان کو کس قانون کے تحت کسی دوسرے شخص کے خلاف استعمال کیا جاسکتا ہے۔ دریں اثناء حدیبیہ کیس میں شاہ خاور ایڈووکیٹ کو اسپیشل پراسیکیوٹر نیب مقرر کردیا گیا۔ نیب نے اس حوالے سے صدر ممنون کو سمری ارسال کی تھی جو انہوں نے منظور کرلی۔

شیئر: