Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مستقبل کا مملکت

شاہ سلمان اور مستقبل کی مملکت ۔ الریاض
سعودی عرب کے اخبار ”الریاض“ میں جمعرات 14دسمبر کو شائع ہونے والا اداریہ:۔
سعودی مجلس شوریٰ کے نئے سیشن سے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کا افتتاحی خطاب ہمہ جہتی تھا۔ انہوں نے جو کچھ کہا وہ پدرانہ قیادت اور اللہ تعالیٰ پر بھروسہ رکھنے والی شخصیت کا آئینہ دار تھا۔ انہوں نے اپنے خطاب میں سعودی عرب کو اصلاحات کے کاررواں کے حوالے سے درپیش چیلنجوں اور داخلی و خارجی سطح پر مملکت کو جدید خطوط پر استوار کرنے والے مسائل کے حل میں اپنے عوام کی صلاحیتوں اور وسائل کا اظہار کیا۔ انہوں نے عالم عرب ، اسلامی دنیا کے مرکز اور بین الاقوامی فیصلہ سازریاست سعودی عرب کی شناخت کا مظاہرہ کیا۔
شاہ سلمان کا خطاب ریاست کی پالیسی اور اسکی اسکیموں کی وضاحت کے حوالے سے جامع خطاب تھا۔ انہوں نے یہ کہہ کر بدعنوانی سے پوری قوت سے نمٹا جائیگا ،انسداد بدعنوانی مہم کی حقیقی شکل پوری دنیا کے سامنے پیش کردی۔ اس مہم نے پورے جہاں کو قابل تقلید نمونہ پیش کیا۔ بدعنوانی کے انسداد میں فرزندان وطن کے درمیان عدل و انصاف سے کام لیا گیا۔ احتساب میں مساوات کے تصور کو اپنایا گیا۔ باتوں پر اکتفا نہیں کیا گیا بلکہ جو کچھ کہا گیا اسے نافذ کیا گیا۔ 
شاہ سلمان نے میانہ روی اور اعتدال پسندی کو زندگی اور اقتدار کے غیر متزلزل اسلوب کے طور پر اپنائے رکھنے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ نہ تو ایسے انتہا پسندوں کے لئے ہمارے معاشرے میں کوئی جگہ ہے جو میانہ روی کو گراوٹ سمجھتے ہیں اور نہ انتہا پسندی کے خلاف جنگ کو گراوٹ کے پرچار کا وسیلہ بنانے والے خود فروش کیلئے سعودی سماج میں کوئی جگہ ہے۔
مستقبل کی مملکت اُس عظیم چیلنج کی آئینہ دار ہے جس کا معرکہ تمام سعودی عوام، خادم حرمین شریفین اور ولی عہد کے زیر قیادت لڑنے کا عزم کرچکے ہیں۔سعودی عوام اصلاحات اور ریاست کو جدید خطوط پر استوار کرنے والے منصوبوں میں برابر کے شریک ہیں۔ وہ اللہ تعالیٰ پر ایمان اور اپنی قیادت کی صلاحیتوں پر پورا بھروسہ کرکے قیادت کے دست و بازو بنے ہوئے ہیں۔انہیں یقین ہے کہ انکی قیادت وطن عزیز کو عالم عرب اور اسلامی دنیا کے کاررواں کو آگے بڑھانے کےلئے عظیم ذمہ داریوں کے باوجود آگے لیجانے اور بحرانو ں سے نکالنے کی اہلیت رکھتی ہے۔ انہیں اس بات کا پورا بھروسہ ہے کہ انکی قیادت دہشتگردی کےخلاف معرکوں میں سرخرو ہوگی اور سعودی ریاست کو زک پہنچانے اور اسکے داخلی امور میں مداخلت کے کوشاں فریقو ںکو ناکام بنانے میں کامیاب رہیگی۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
 

شیئر: