Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فیوچر ٹور پروگرام سے پی سی بی پریشان نہیں

 
لاہو:پاکستان کرکٹ بورڈ نے کہا ہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے مجوزہ فیوچر ٹور پروگرام سے کوئی پریشانی نہیں اور میچز میں کمی کی بنیادی وجوہ میں پی ایس ایل کےلئے متوازن وقت کی دستیابی ، آئی سی سی ورلڈ ٹی 20، چیمپیئنز ٹرافی اور کرکٹ ورلڈ کپ کا انعقاد شامل ہیں۔ پی سی بی ذرائع کا کہنا ہے کہ بورڈ کی ایگزیکٹو کمیٹی آئی سی سی بورڈ آف گورنرز کے سامنے کچھ سفارشات پیش کرے گی جن کی منظوری تک پاکستان کرکٹ بورڈ ہندکے ساتھ باہمی سیریز سے متعلق حکمت عملی طے کرے گا۔ یاد رہے کہ آئی سی سی کے نئے مجوزہ فیوچر ٹور پروگرام میں ہند کے علاوہ آسٹریلیا، انگلینڈ اور جنوبی افریقہ کی اجارہ داری نظر آ رہی ہے اور پاکستان کو ان سب کی نسبت انتہائی کم میچز ملے ہیں لیکن پاکستان کو کم میچز ملنے پر پی سی بی پریشان نہیں اور وہ مزید سیریز کے انعقاد کیلئے پرامید ہے۔ ذرائع کے مطابق بورڈ کا موقف ہے کہ آئی سی سی کے نئے فیوچر ٹور پروگرام میں کسی بھی ملک کے ساتھ اضافی سیریز کھیلنے کی گنجائش موجود ہے۔
مزید پڑھیں: آئی سی سی فیوچر ٹور: پاکستان سے سوتیلا پن
نئے مجوزہ فیوچر ٹور پروگرام میں 2023 تک پاکستان نے تینوں فارمیٹس میں 121 میچز کھیلنے ہیں جن میں سے صرف15 فیصد میچز کم رینکنگ والی ٹیموں کے خلاف ہوں گے۔ بورڈ کا کہنا ہے کہ اس نے میچوں کی تعداد کے بجائے معیار کو اہمیت دی ہے۔ہوم گراونڈ پر اس کے 76 فیصد میچ اہم سیریز میں اور ہائی رینک ٹیموں کے خلاف ہیں جبکہ ملک سے باہر بھی 69 فیصد میچ بڑی ٹیموں کے خلاف ہیںجن میں آسٹریلیا، انگلینڈ اور جنوبی افریقہ شامل ہیں۔اس طرح پاکستان کرکٹ بورڈ بڑی ٹیموں کے خلاف سیریز کھیل کر کم سے کم نقصان برداشت کرے گا۔ انٹر نیشنل کرکٹ کونسل کا 4 سالہ فیوچر ٹور پروگرام فروری میں دبئی میں ہونے والے آئی سی سی اجلاس میں منظور ی کےلئے پیش ہوگا۔4 سال میں پاکستانی ٹیم 28 ٹیسٹ، 38ون ڈے انٹر نیشنل اور 48 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچ کھیلے گا ۔ پاکستان کی کوئی ٹیسٹ سیریز5میچوں کی نہیں ہوگی۔ اس کے مقابلے میں ہندوستانی ٹیم انگلینڈ اور آسٹریلیا کے خلاف5میچوں کی سیریز کھیلے گی جبکہ ایشز سیریز بھی 5میچوں پر مشتمل ہوتی ہے۔ 
 
 

شیئر: