Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسلام 360

***محمد مبشر انوار***
اسلام اپنی آفاقیت ، عدل و مساوی حقوق کے ساتھ ساتھ  دنیا بھر میں سب سے  زیادہ پھیلنے  والا مذہب ہے  اور اسی  اعتبار سے غیر مسلم مفکرین اس کی روزافزوں  افزائش سے متفکر رہتے ہیں ،ان کی ہمیشہ سے یہ کوشش ہے کہ کسی طرح اس کا سدباب کیا جا سکے جس کا بہترین طریقہ ان کے نزدیک یہ ہے کہ اسلام کی  بنیادی تعلیمات میں تحریف کی جائے، نو مسلموں کے ساتھ ساتھ کم علم مسلمانوں کو گمراہ کیا جائے  اور اس مقصد کی خاطر ترقی یافتہ اقوام نے اپنے ممالک میں ایسے  اڈے قائم کر رکھے ہیں  جہاں غیر مسلم دانشوراپنی قوم کے ذہین افراد کو تحریف شدہ قرآن کی تعلیم دیتے ہیں،احادیث کی ملمع کاری کر کے انہیں ازبر کروایا جاتا ہے،دنیا بھر کے مختلف اسلامی ممالک کی زبانوں پر دسترس کروائی جاتی ہے ،بعد ازاں سرکاری سر پرستی میں ان تیار شدہ دانشوران کو  زبان و بیان کے اعتبار سے مجوزہ ممالک میں بھیج دیا جاتا ہے۔ جہاں یہ تربیت یافتہ افراد  مسلمانوں کے بنیادی  عقائد پر کاری ضرب لگاتے ہیں اور  دین کے نام پر انہیں تحریف شدہ کلام کی  تربیت دے کر انہیں مذہب سے  نہ صرف  دور کیا جاتا ہے بلکہ ان کی آخرت بھی  برباد کی جاتی ہے۔ مسلم ممالک کی یہ بدنصیبی ہے کہ  ان ممالک میں شرح تعلیم ہنوز انتہائی کم ہے  اور ایک  عام مسلمان،اپنے معاشی مسائل میں  اس بری طرح سے جکڑا ہوا ہے کہ اس کے لئے  مذہب صرف وہی ہے جو گاؤں کا  مولوی   یا شہر میں  موجود  مولوی  منبر سے  بیان کر دے  وہی اس کے لئے  مذہب اور  دین ہے۔  درحقیقت یہ کوتاہی  بذات خود بشر کی ہے کہ  وہ اپنے دین سے متعلق علم حاصل کر نے کی پوری کوشش نہیں کرتا اور  فقط اس پر اکتفا کر لیتا ہے جو اسے  بتا دیا جائے  یا بوقت ضرورت ایک ماہر کی  خدمات حاصل کر کے   ڈنگ ٹپا لیا جائے ،دین !مگر  ڈنگ ٹپانے کا  نام نہیں کہ انسان کی  ابدی زندگی کا سوال ہے۔ 
مفکرین اسلام ہر  د ور میں  ان فتنوں سے  نبرد آزما رہے ہیں  اور آج بھی  اسلام کے نامی گرامی  داعی مختلف محاذوں پر غیر مسلموں سے بر سر پیکار ہے  اور پوری قوت سے  مدافعت کے ساتھ ساتھ اسلام کی تبلیغ بھی جاری رکھے  ہوئے ہیں مگر جدید دور کے  جدید تقاضوں کے مطابق اسلام کی حفاظت و  ترویج کے جدید انداز اپنانا انتہائی ضروری ہو چکا ہے، بالخصوص  انٹرنیٹ کا استعمال ، جہاں دنیا بھر کا  مواد  صرف ایک کلک پر میسر ہے،اس محاذ  پر غیر مسلموں نے ایک عرصہ تک کاری ضرب لگائے رکھی کہ  اسلام سے متعلق مستند  ویب سائٹس  نا پید تھی۔ لیکن! آج الحمد للہ اس محاذ پر بھی دین کے  مجاہد اس طرح بروئے کار آ رہے ہیں کہ  بلا امتیاز و تعصب ایک ہی مستند  ویب سائٹ(اسلام 360) پر مختلف ائمہ کرام کے  ساتھ ساتھ مختلف مسالک کی  تفاسیر میسر ہیں، تراجم موجود ہیں،احادیث موجود ہیں،ضعیف احادیث کے ضعف سے متعلق معلومات اور  تفاصیل میسر ہیں،ایک سے  زیادہ آواز میں قرآن کریم کی تلاوت موجود ہے(جس قاری کی آواز میں قرآن سننا پسند فرمائیں)،مطلوب ’’لفظ‘‘ کے حوالے سے قرآن میں  موجود آیات لمحہ بھر میں سکرین پر نمودار ہو جاتی ہیں،ان آیات سے متعلق مختلف ائمہ کریم کی تفسیر و تشریح،پس منظر،لفظ کا منبع و ماخذ  ہر تفصیل آپ کے سامنے آ جاتی ہے۔  اس سائٹ کی خوبصورتی اس سے  اور  واضح ہو جاتی ہے کہ مطلوب آیت یا لفظ ضروری نہیں کہ عربی میں لکھا جائے بلکہ اب تک اپ ڈیٹ کی جانے  والی زبانوں میں سے کسی بھی زبان میں لفظ  لکھا جائے، مطلوب آیت یا لفظ انگلش،اردو،سنسکرت یا رومن اردو میں  لکھ کر جواب اسی زبان میں ملتا ہے تا کہ استعمال کرنے والے کو  زبان کی مشکل نہ ہو۔  اس کے علاوہ مزید کئی زبانوں کو  اپ ڈیٹ کیا جا رہا ہے تا کہ دنیا بھر کی زبانوں میں  دین اسلام کی  ترویج  بذریعہ انٹرنیٹ ممکن ہو سکے۔  اس ویب سائٹ پر کسی بھی ایک  سورۃ کو منتخب کر کے  مختلف قاری حضرات ،تقریباً اس   وقت عالمی شہرت یافتہ بارہ ،کی آواز میں اسے سنا جا سکتا ہے۔  ابن کثیر کی تفسیر القرآن اور تفہیم القرآن بآواز اس سائٹ پر موجود ہے،  احادیث کی 6مستند کتابیں اردو  اور  انگلش زبان میں اس  ویب سائٹ پر موجود ہیں۔ احادیث کی تمام  تفاصیل اور حوالہ جات اس میں ملتے ہیں،صحیح بخاری کا بآواز  ترجمہ اس  ویب سائٹ پر موجود ہے۔  علاوہ ازیں  اس خوبصورت  ویب سائٹ پر مختلف عبادات سے متعلق انتہائی مفید معلومات رکھی گئی ہیں کہ  عمرہ،حج،غسل، وضو کرنے کا  مسنون طریقہ کیا ہے۔  دین سے متعلق مختلف مسائل کا خوبصورتی سے  احاطہ کیا گیا ہے  تا کہ عوام الناس اس سے مستفید ہو سکے ۔  انٹرنیٹ کی دنیا میں اسلام کے حوالے سے یہ مستند   ویب سائٹ بہت  حد تک شرعی مسائل  اور قرآنی تعلیمات کے حوالے سے تشنگی دور کرنے میں ممدو  و معاون ہوگی بلکہ  غیر مسلموںکے کاری  تحریفی واروں سے بچاؤ کا سبب بھی بنے گی۔ 
اسلام 360کے مؤجد زاہد حسین  چھیپا  ایک متوسط گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں ،جن کا   اوڑھنا بچھونا کمپیوٹر اور اس  پر پروگرامنگ ہے،پچھلے دنوں ریاض میں موجود تھے اور  اپنی اس کاوش کے متعلق اہلیان ریاض کو  اس خوبصورت ویب سائٹ سے متعلق انتہائی انمول معلومات فراہم کر رہے تھے۔  نا چیز کی یہ خوش نصیبی کہ اس سیمینار میں موجود تھا اور  ایک نوجوان کی اسلام سے متعلق ایسی محبت اور لگن کا  عینی شاہد جو  انتہائی کسمپرسی کے عالم میں اس کام کا  بیڑہ اٹھائے شاداں  و  فرحاں ہے کہ  اس کا مطمح نظر دنیاوی زندگی سے  زیادہ  اخروی زندگی کی کمائی ہے  جو  صلاحیت اور ہنر اللہ کریم نے اس نوجوان کو  عطا کیا ہے،اس کے صحیح مصرف کو اپنی زندگی کا نصب العین بنائے ہوئے ہے،اللہ  رب العزت اس کے نیک ارادوں میں اس کی رہنمائی فرمانے کے ساتھ ساتھ اسے ثابت قدم رکھے۔   زاہد حسین اپنے سیمینار میں بتارہے تھے کہ آج تک (یعنی نومبر 2017ء)کے  اعداد و شمار کے مطابق تقریباً177 ممالک میں 2,600,000ڈاؤن لوڈنگز اس  ویب سائٹ سے ہو چکی ہیں جبکہ روزانہ کی بنیاد پر اس ویب سائٹ پر تقریباً 125,000لوگ وزٹ کرتے ہیں اور یہ تعداد دن  بدن بڑھ رہی ہے۔ نیت نیک ہو تو اللہ تبارک و تعالیٰ  عزت دیتا ہے،کامیابی عطا کرتا ہے،ایک متوسط گھرانے کا یہ نوجوان اس پر بھی مطمئن نہیں بلکہ اس کی خواہش اور لگن ہے کہ اس کا یہ کام ا سمارٹ فونز ایپ میں بھی ساری دنیا کو  میسر ہو۔  اس سارے عمل میں  زاہد حسین نے تقریباً 10سال صرف کئے ہیں اور ابھی اس  ویب سائٹ پر مسلسل کام جاری ہے،اسمارٹ فون ایپ کے حوالے سے ایپل سے گفت و  شنید آخری  مراحل میں ہے  اور  امید ہے کہ جلد ہی معاملات پایہ تکمیل کو پہنچ جائیں گے  اور ا سمارٹ فون استعمال کرنے والوں کو  یہ  ایپ میسر ہو گی۔  اس کی ایک اور خوبصورتی کہ اسے فون میں  استعمال کرنے کے لئے انٹرنیٹ کی  ضرورت بھی نہیں (میری یادداشت کے مطابق)ہو گی  جبکہ اس کا حجم بھی انتہائی معمولی ہے ،جو  فون کی میموری پر گراں نہیں ہو گا اور  نہ ہی فون پر یہ  ایپ انسٹال کرنے کے بعد اس کے بار بار بند ہونے کا  خدشہ ہو گا۔ ماشا ء اللہ!زاہد حسین نے یہ معرکہ  سر کرکے یقینی طور پر اللہ کے پسندیدہ لوگوں میں اپنا نام لکھوا لیا ہے  اور اللہ رب العزت سے التجا ہے کہ اس عمل کے  دوران ، اگر کہیں ،کبھی کیسے ہی حالات میں کوئی دنیاوی رنگ آیا بھی ،  تو اے خالق ارض و سماء    اپنے رحم و کرم سے اسے معاف فرما اور اس کاوش کو  خالصتاً اپنی خوشنودی کی  خاطر قبول  فرما اور اس کا اجر اس زندگی سے زیادہ اس ابدی زندگی میں عطا فرما جس کا  تو نے وعدہ کر رکھا ہے۔ 
 

شیئر:

متعلقہ خبریں