Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران... باعزت زندگی کی بازیابی کیلئے تحریک بیداری

منگل9جنوری 2018ءکو سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار ”الاقتصادیہ“ میں شائع ہونے والا اداریہ نذر قارئین ہے:

کئی برس سے ایران کا دہشتگرد نظام پاسداران انقلاب کی جانب سے قومی دولت کی لوٹ مار کی حقیقت کو چھپانے کی کوشش کررہا تھا۔قوم کی دولت مختلف طریقوں سے لوٹی جارہی تھی۔ ایرانی نظام نے یہ کوشش بھی کی کہ پاسداران انقلاب پر داخلی و خارجی دہشتگردی کے شکوک و شبہات کی حقیقت منظر عام پر نہ آنے پائے۔ پاسداران انقلاب کے اس سیاہ پہلو کو بھی چھپایا جائے کہ وہ متعدد ممالک میں دہشتگرد گروہوں کو فنڈ فراہم کررہا ہے۔ پاسداران انقلاب لبنان میں حزب اللہ، یمن میں حوثیوں اور دیگر ممالک میں وطن سے غداری کرنے والوں کو فنڈ کی فراہمی کا وتیرہ بنائے ہوئے ہے۔ اس بات کو بھی چھپایا جاتا رہا ہے۔
پوری دنیا کو معلوم ہے کہ پاسداران انقلاب کے ذمہ دارِ اعلیٰ علی خامنہ ای ہیں۔ انکے پاس سو سے ڈیڑھ سو ارب ڈالر کا بجٹ ہے۔ یہ سارا بجٹ قومی خزانے سے لوٹا گیا ہے۔ پاسداران انقلاب لوٹی ہوئی دولت ناجائز سرگرمیوں میں بھی لگا رہے ہیں۔ منشیات کے دھندے ، منی لانڈرنگ ، انسانی اسمگلنگ اور اسلحہ کے کاروبار میں بھی پیسہ لگایا جارہا ہے۔ اس لوٹ مار نے ایران میں اقتصادی بحران کھڑے کردیئے۔ اس نے ایرانی عوام کو کئی بار سڑکوں پر نکل آنے پر مجبور کردیا۔ ایرانی حکمراں مظاہروں کو کچلنے کیلئے جملہ وسائل بروئے کار لا رہے ہیں، اس کے باوجود مظاہرے تھمنے کا نام نہیں لے رہے۔
پاسداران انقلاب کو اندرون وبیرون ملک دہشتگردی کیلئے بھاری بجٹ مطلوب ہے۔ موجودہ حکمرانوں کو عوام کے معیار ِمعیشت سے کوئی دلچسپی نہیں۔ انکی توجہات کا محور دنیا بھر میں تخریب کاری ہے۔ پاسداران انقلاب ایرانی عوام سے غیر معمولی رقم لوٹ چکے ہیں۔ تعجب انگیز امر یہ ہے کہ ایران میں آنے والے غیر معمولی انقلاب اور عوامی تحریک ِبیداری کے باوجود کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ اب تک ایرانی حکمراں تحریک بیداری کا الزام خارجی طاقتوں پر ہی لگائے چلے جارہے ہیں حالانکہ سچ یہ ہے کہ ایرانی نظام نے اپنے عوام کو اتنے دکھ دیئے ہیں کہ ان میں سے کوئی ایک ہی حکمرانوںکے خلاف عوام کو بھڑکانے کیلئے بہت کافی ہے۔ تحریک بیداری ہی نہیں بلکہ آتش فشاں کے دہانے چوپٹ کھولنے کا ضامن ہے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭

شیئر: