Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

# کوئٹہ

کوئٹہ کی صورتحال آج ایک بار پھر ٹرینڈ بن گئی۔ ایسے وقت میں جب ثناءاللہ زہری بطوروزیراعلیٰ بلوچستان مستعفی ہوچکے ہیں اور انکے استعفے کے فوری بعد ہونے والے دھماکے میں کئی بے گناہ جاں بحق ہوچکے ہیں۔ ٹویٹر پر ان واقعات کے بارے میں لوگوں نے اپنے جذبات کا اظہار کیا۔
شیخ خواجہ رشید نے ٹویٹ کیا کہ دونوں واقعات پر ہی انتہائی رنج ہوا۔ اب معلوم نہیں بلوچستان میںسیاسی صورتحال کیا رخ اختیار کریگی۔ 
شعیب کا کہنا تھا کہ آجکل معلوم نہیں کیا کھیل چل رہا ہے۔لوگوں کا خون بہایا جارہا ہے۔ کیا ہمیں اسکے بارے میں جاننے کا کوئی حق نہیں؟ کیا کوئی دہشتگرد پکڑا گیا۔
ڈاکٹر عالیہ ٹویٹ کرتی ہیں کہ مورخ لکھے گا کہ جب بلوچستان افسوسناک دھماکے سے لرزا ،معصوم شہریوں کو شہید کیا گیا،عین اسی وقت نواز شریف ملکی اداروں پر تنقید اور مجھے ”کیوں نکالا“ کا رونا رو رہے تھے۔
شاہ نفیسہ کا کہناتھا کہ بلوچستان اسمبلی کے قریب دھماکے کے بعد ہماری دعائیں متاثرین کیساتھ ہیں۔
ماریہ رضا کا ٹویٹ تھا کہ دھماکے کی مذمت کرتے ہیں۔ اللہ جاں بحق ہونے والوں کو جوار رحمت میں جگہ دے۔
پلوشہ خان کا ٹویٹ تھا کہ کوئٹہ پھر لہو لہو ہے۔ اللہ تعالیٰ تمام لواحقین کو صبر جمیل عطا کرے۔ اِن بے گناہوں کا خون کب تک بہتا رہیگا۔
کنزیٰ اقتدا نے لکھا کہ بلوچستان آج پھر لہو لہو ہے۔ اب کی بار ظالم درندوں نے پھر وطن کے سینے کو چھلنی کردیا۔
عالم احمد نے کہا کہ اللہ ان دہشتگردوں کو غارت کرے جنہوں نے آج کوئٹہ کو لہو لہو کیا۔
٭٭٭٭٭٭٭

شیئر:

متعلقہ خبریں