Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

# _ زینب _ کو انصاف_دو

پاکستان کے شہرقصور میں معصوم بچی کیساتھ زیادتی او رقتل بدھ کو سارا دن ”ٹرینڈز“ پر سرفہرست رہا۔
مختلف لوگوں نے اس وحشیانہ حرکت پر اپنے اپنے ردعمل ظاہر کئے۔
معظم نے ٹویٹ کیا:زینب کے قاتل کو پھانسی دی جائے بلکہ سرعام پھانسی ملنی چاہئے۔
امین ناز کا ٹویٹ تھا: شوباز بالکل ٹھیک کہتا ہے ”ہم نے بدلا ہوا پنجاب بنادیا ہے“۔ زیادتی کیسز میں بہت اضافہ ہوا اور مزے کی بات یہ ہے کہ نہ کوئی قانون بنایا گیا اور نہ آج تک پنجاب پولیس نے کسی ملزم پر ہاتھ ڈالنے کی کوشش کی۔
ڈاکٹر واٹسن نے ٹویٹ کیا: اس گھناﺅنے واقعہ پر محض خاموش رہ کر اور آنکھیں موند کر آپ صرف مجرموں کی پشت پناہی کررہے ہیں۔ میڈیا اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اس واقعہ پر کارروائی کرنا چاہئے۔ قاتل کو دوسرا موقع ملنا ہی نہیں چاہئے۔
رضا کا ٹویٹ ہے : کام کرتے ہو تو نوٹس کی ضرورت ہی نہیں پڑتی۔
شہاب خان نے ٹویٹ کیا: جہاں تاریخ بھی لکھتے ہوئے ڈرےگی وہ ہنگامے اب پاکستان میں ہونے لگے ہیں۔ 
محب وطن پاکستانی کے نام سے ایک ٹویٹ یہ ہے کہ اس قتل کے خلاف آواز بلند کرو۔
محمد احمد لکھتے ہیں کہ میں واقعہ پر دم بخود ہوں۔ 
ضمیر بھٹی کہتے ہیں کہ چیف منسٹر پنجاب کہاں ہیں؟
علی حیدر نے کہا: غم و غصے کے اظہار کیلئے الفاظ نہیں ملتے ،بس قاتل کو پھانسی دیدو۔
عظیم انور کا ٹویٹ تھا: پاکستان بنانا ری پبلک بنتا جارہا ہے۔ کوئی ایسی باتوں کا نوٹس ہی نہیں لیتا۔
نوید نسیم نے ٹویٹ پر بچیوں کو مشورہ دیا کہ اجنبیوں پر بھروسہ نہ کرو۔ ہمارا معاشرہ ایسے جنونیوں سے بھرا پڑا ہے۔
رابعہ انعم لکھتی ہیں: سوری زینب، ہم تمہیں ا ن وحشیوں سے نہ بچاسکے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭

شیئر:

متعلقہ خبریں