Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی اسٹیڈیموں میں خواتین کی آمد.... تمدن کی علامت

سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار” عکاظ“ کا اداریہ

فٹبال ٹیموں کا مقابلہ دیکھنے کیلئے سعودی خاندان اسٹیڈیموں میں امڈ پڑے۔پہلی بار سعودی خواتین لڑکے، لڑکیاں، والدین میچ دیکھنے کیلئے اسٹیڈیم پہنچے۔ اسٹیڈیم شائقین سے بھر گئے۔ اہل خانہ کے ساتھ شائقین کی اسٹیڈیم آمد کا منظر تہذیب و تمدن کا خوبصورت نظارہ پیش کررہا تھا۔ معاشرے کے مفاد میں کئے جانے والے ترقیاتی فیصلوں کا منظر نظرآرہا تھا۔ قیادت کا یہ فیصلہ کہ ہمارا معاشرہ شرعی ضوابط اور روایات و اقدار کی پابندی کرتے ہوئے فطری شکل میں معمول کی زندگی گزارے ۔ اسٹیڈیم کا منظر نامہ اسی کا عکس جمیل بنا ہوا تھا۔
مقامی میڈیا ہی نہیں بلکہ عالمی میڈیا نے اس تاریخی واقعہ کو شایا ن شان شکل میں اجاگر کیا۔ سب کچھ رواں دواں صورت میں انجام پاگیا۔ اسٹیڈیم کا منظر نہایت خوبصورت شکل میں تبدیلی کا نمائندہ بنا ہوا تھا۔ خاندان کے تمام افراد نے سعودی کھلاڑیوں کے درمیان پیشہ ورانہ مسابقت سے پوراا لطف اٹھایا۔
میچ دیکھنے کیلئے اہل خانہ کے ساتھ اسٹیڈیم آنے کا پہلا تجربہ کامیاب رہا۔ یہ کامیابی کھیلوں کے عہدیداروں کیلئے ایک چیلنج بن گئی ہے۔ اب انہیں اسٹیڈیم اور کھیلوں کے ماحول کو بہتر بنانا ہوگا۔ اس امر کو یقینی بنانے کا اہتمام کرنا ہوگا کہ مرد حضرات اپنی بیگمات او ربچوں بچیوں کے ہمراہ میچ دیکھنے کیلئے آئندہ بھی آتے رہیں۔ اس سے قومی اقتصاد کو مدد ملے گی۔ آمدنی کے بہتر ذرائع پیدا ہونگے۔ اس سے کھیلوں کے مراکز کے اندر اور باہر خواتین کیلئے ملازمت کے مواقع بھی فراہم ہونگے۔ نصف بہتر معاشرے کی تشکیل او ر تعمیر میں مثبت شکل میں مزید حصہ لے سکے گا۔
٭٭٭٭٭٭٭٭

شیئر: