Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ترقیاتی اخراجات اور جی ڈی پی

  پاکستان کی جی ڈی پی کے تناسب سے قرضہ کی شرح کئی ترقی پذیر ممالک کی نسبت کم ہے۔پچھلے 4 سال کے دوران جی ڈی پی کے تناسب سے حکومتی قرضہ میں 1.4 فیصد کا معمولی اضافہ ہوا ہے۔ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے اعداد و شمار دستیاب ہیں جن میں 2017ءکے 5ماہ کے اعداد و شمار کا ذکر کیا گیا ہے اور انکی بنیاد پر نتائج اخذ کئے گئے ہیں جو بہت قبل از وقت ہے۔ اسکے علاوہ ان میں خود ہی اپنی بات کی نفی کی گئی ہے کہ ترقیاتی اخراجات میں اضافہ سیاسی مقاصد کیلئے ترقیاتی ا سکیموں کی وجہ سے کیا جا رہا ہے اور یہ تقریباً 180 ارب روپے کے لگ بھگ ہے۔ ڈیٹ سروسنگ میں اضافہ کو بجٹ خسارہ میں اضافہ کی بنیادی وجہ قرار دیئے جانے کے حوالہ سے کہا کہ 2017-18ءکے مالی سال کیلئے بجٹ تخمینہ جات 1363 ارب روپے ہیں جبکہ عبوری طور پر جولائی سے نومبر کے دوران ڈیٹ سروسنگ 625 ارب روپے کی ہوئی ہے۔ پچھلے4 سال کے دوران پاکستان میں جی ڈی پی کے تناسب سے سرکاری قرضہ میں 1.4 فیصد کا معمولی اضافہ ہوا جو کہ 2013ءمیں 60.2 فیصد تھا اور 2017ءمیں 61.6 فیصد ہو گیا ہے۔ مزید یہ کہ امریکہ، برطانیہ اور جاپان جیسے ترقی یافتہ ممالک نے بھی پاکستان میں جی ڈی پی کے تناسب سے قرضہ کی شرح سے بھی زائد اپنے جی ڈی پی 80 سے 100 فیصد سے زائد سے قرضہ کی سطح برقرار رکھی ہے اسلئے جی ڈی پی کے تناسب سے قرضہ کی شرح کے حوالہ سے اعداد و شمار اور نہ ہی اسکے مندرجات درست ہیں۔

شیئر: