Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غیر متزلزل جراتمندانہ اور ذمہ دارانہ موقف

16جنوری 2018ءمنگل کو سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار ”الیوم“ کا اداریہ

بانی مملکت شاہ عبدالعزیز رحمتہ اللہ علیہ کے دور سے لیکر خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے عہد زریں تک سعودی عرب کی پالیسی پر نظررکھنے والے جانتے ہیں کہ مملکت کی قیادت نے بین الاقوامی، اسلامی اور عرب مسائل کے حوالے سے ہمیشہ غیر متزلزل، جراتمندانہ اور ذمہ دارانہ پالیسی ہی اختیار کی اور اس حوالے سے اپنے فیصلوں کا بوجھ بھی ٹھیک ٹھاک طریقے سے برداشت کیا۔
فلسطینیوں کے حقوق کا ہر مجلس اور ہر تنظیم میں دفاع سعودی عرب کی غیر متزلزل پالیسی ہے ۔ مملکت کا دو ٹوک موقف یہ ہے کہ مسئلہ فلسطین عربوں کا کلیدی مسئلہ ہے۔ فلسطینی ریاست کا قیام القدس کو اسکا دارالحکومت قرار دینا اور فلسطینی پناہ گزینوں کو وطن و اپس کرانا اسرائیل کی ظالمانہ بستیوں پر بندش عائد کرنا ، فلسطین پر اسرائیلی جارحیت سے متعلق بین الاقوامی قراردادوں پر عملدرآمد کرانا مملکت کا اٹوٹ موقف ہے۔
سعودی عرب نے برادرملک کویت پر عراقی لشکر کشی کے حوالے سے بھی تاریخی موقف اختیار کیا تھا۔مملکت نے اس حوالے سے واضح کیا تھا کہ عراق نے کویت پر گھناﺅنی جارحیت کی ہے۔ جب تک کویت آزاد نہیں ہوا تب تک سعودی عرب پوری قوت سے اپنے اس موقف کا اظہار کرتا رہا۔ دنیا کے بیشتر ممالک نے کویت کی سلب شدہ آئینی حیثیت کی بحالی کیلئے مملکت کی عظیم الشان قربانیوں کو تسلیم کیا۔ تاریخ نے مملکت کے اس موقف کو زریں حروف میں ریکارڈ کیا۔ 
سعودی عرب ، شام، عراق اور لیبیا کے بحرانوں کے حوالے سے بھی ایسا ہی ٹھوس موقف اختیار کئے ہوئے ہے۔ ان ممالک کے اندرونی امور میں مداخلت کے خلاف ہے۔ہر جگہ دہشتگردی کی کھل کر مذمت کررہا ہے۔سعودی عرب انصاف اور امن و استحکام کے دلدادہ تمام ممالک کے شانہ بشانہ چل رہا ہے۔ سعودی عرب ملک کی علاقائی اوربین الاقوامی امن و سلامتی کی خاطر عرب، مسلم اور خلیجی ممالک کے درمیان اتحاد ویکجہتی کا علم بلند کئے ہوئے ہے۔ مملکت کا موقف ہے کہ معقول حل تک رسائی کیلئے جگہ جگہ برپا تنازعات کو خوبصورتی سے نمٹانا ہوگا۔ ایسا ہوگاتو ہی بحرانوں ، فتنوں اور آزمائشوں سے دوچار ممالک میں استحکام آئیگا اور خودمختاری بحال ہوگی۔
٭٭٭٭٭٭٭٭

شیئر: