Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پی ایس ایل کی گورننگ کونسل ختم،فیصلے چیئرمین نجم سیٹھی کریں گے

لاہور :ماضی میں جب شہریارخان پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین تھے تو اختیارات حاصل کرنے کیلئے نجم سیٹھی نے طاقتور ایگزیکٹیو کمیٹی بنائی اور خود اس کے سربراہ بن کر اہم فیصلے کرنے لگے اور شہریار خان کے بعد جب وہ خود چیئرمین بنے تو انھوں نے یہ کمیٹی ختم کر دی ، اب چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی نے پاکستان سپر لیگ کے ساتھ بھی یہی کارروائی کرتے ہوئے پی ایس ایل گورننگ کونسل ختم کردی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ لیگ کے معاملات کو مشاورت سے چلانے کےلئے بنائی گئی کونسل کے خاتمے کیلئے کسی فرنچائز سے مشاورت کی ضرورت محسوس نہیں کی گئی۔فرنچائز زکا کہنا ہے کہ لیگ میں بھی کرکٹ بورڈ کی طرح ون مین شوکی بنیاد ڈالی جارہی ہے جس سے لیگ کو نقصان پہنچے گا جو پہلے ہی مسائل کا شکار ہے ۔ نئی فرنچائز ملتان سلطانز کے ساتھ کئے جانے والے معاہدے میں گورننگ کونسل کا کوئی ذکر نہیں جبکہ پرانی فرنچائزز کو بھی نئے معاہدے ارسال کر دیئے گئے ہیں۔پی سی بی کے سابق چیئر مین شہریار خان کے دورمیں پی ایس ایل کی 4 رکنی گورننگ کونسل بنائی گئی جس کے سربراہ خودنجم سیٹھی تھے اور ارکان میں چیف فنانشل آفیسر بدر منظور، چیف ایگزیکٹیوآفیسر سبحان احمد، ڈائریکٹر مارکیٹنگ نائلہ بھٹی شامل تھیں ۔ اس کونسل کا مقصد لیگ کے معاملات کو بورڈ سے الگ رکھنا اور چیئرمین بورڈ کی مداخلت سے بچنا تھا ۔اب نجم سیٹھی خود ہی بورڈ کے چیئرمین بھی ہیں اس لئے انہیں کسی کی مداخلت کا اندیشہ نہیں اورپی ایس ایل کے معاملے پر کوئی پیشرفت نہیں ہوئی اب انہوں نے گورننگ کونسل بھی ختم کردی تاکہ ہر قسم کی فیصلہ سازی کے اختیارات ان کے پاس رہیں گے۔ اس صورتحال سے فرنچائزز ناراض ہیں جو پہلے ہی بورڈ یا گورننگ کونسل کیلئے کسی الگ اور غیر جانبدار شخصیت کی تقرری کا مطالبہ کررہی تھیں۔ان کا موقف ہے کہ اب فرد واحد کے طور پر نجم سیٹھی ہی تمام فیصلے کیا کریں گے اور تمام تر اختیارات بھی انہی کے پاس آچکے ہیں۔وہ پی سی بی کے بھی سربراہ ہیں اور پی ایس ایل کے تمام فیصلے انہی کو کرنا ہیں، اس سے صورتحال خراب ہونے کا واضح امکان ہے۔ اس وقت پی ایس ایل کے معاملات بری طرح خراب ہیں لیکن ایونٹ قریب ہونے کی وجہ سے فرنچائزز کوئی تنازع پیدا نہیںکرنا چاہتیں۔ فرنچائزز اور بورڈ میں پی ایس ایل کے تشہیری معاملات پر بھی اختلاف ہوا تھا اور فریقین اسے دوسرے کی ذمہ داری قرار دے رہے تھے یہی وجہ ہے کہ لیگ کی تشہیری مہم اس وقت شروع ہوئی جب اس کے انعقاد میں ا یک ماہ سے بھی کم وقت رہ گیا تھا اور اسی وجہ سے فرنچائزز کو اسپانسرز کے حصول میں بھی مشکلات کا سامنا ہے۔ادھر پی سی بی کے ترجمان نے تصدیق کی کہ پی ایس ایل گورننگ کونسل کو ختم کر دیا گیا ہے البتہ تمام فیصلے اب بھی مشاورت سے کئے جارہے ہیں۔

شیئر: