Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عزیزیہ پریمیئر لیگ سیزن 3 کا فائنل جدہ گلائیڈرزنے جیت لیا

 
سعودی انڈین اسپورٹس اینڈ کلچرل فورم کے زیراہتمام جدہ کے سلیمانیہ گراونڈ پر کھیلا گیا
عثمان بن محفوظ مہمان خصوصی تھے، فیض علی عبدالرحمن الاسمری ، عبداللہ علی الاسمری،محمد ظفر الاسمری اعزازی مہمان تھے 
امین انصاری ۔ جدہ
سعودی انڈین اسپورٹس اینڈ کلچرل فورم کے زیراہتمام جدہ کے سلیمانیہ گراونڈ پر عزیزیہ پریمیئر لیگ(سیزن 3 ) کا فائنل میچ جدہ گلائیڈرزاور اے ٹی ایس کے درمیان کھیلا گیا جس کے مہمان خصوصی عثمان بن یسلم بن محفوظ ( صدر SISCF) تھے۔ اے پی ایل نے ٹورنامنٹ کا کپ انہی سے موسوم کیا تھا ۔ فائنل میچ کا ٹاس جدہ گلائیڈرز ٹیم نے جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور 15 اوورز میں 103 رنز بناکر اے ٹی ایس ٹیم کو 104 رنز کا ٹارگٹ دیا اے ٹی ایس کی ٹیم 87 رنز پر آل آوٹ ہوگئی جدہ گلائیڈرز نے 16 رنز سے عثمان بن یسلم بن محفوظ کپ اپنے نام کرلیا ۔اس ٹورنامنٹ کی خصوصیت یہ تھی کہ اس کو دیکھنے کےلئے تارکین وطن شائقین کرکٹ کے ساتھ ساتھ سعودی کرکٹ شائقین کی بڑی تعداد موجود تھی ۔ فائنل میچ کے  فیض علی عبدالرحمن الاسمری ، عبداللہ علی الاسمری،محمد ظفر الاسمری اعزازی مہمان تھے جن کے ہاتھوں بہترین بیٹسمن کا ایوارڈ سید عبدالواسع کو دیا گیا جنہوں نے 308 رنزبنائے ۔ بہترین بولر کا ایوارڈ اے ٹی ایس کے حیدر علی کو دیا گیا جنہوں نے ٹورنامنٹ میں 22 وکٹس حاصل کئے ۔فائنل میں مین آف دی میچ جدہ گلائیڈرز کے کھلاڑی احمد کو دیا گیا جنہوں نے 18 رنز دیکر 3 وکٹیں حاصل کیں۔ مہمان خصوصی عثمان بن یسلم بن محفوظ 
کے ہاتھوں جدہ گلائیڈرز کو ونر کپ دیا گیا جبکہ ممتاز علی خان کے ہاتھوں اے ٹی ایس کے کھلاڑیوں کورنر آپ کپ دیا گیا ۔ بیسٹ آف دی ٹورنامنٹ کا ایوارڈ عبدالوسع کو سید مشتاق احمد نے دیا ۔
مہمان خصوصی عثمان بن یسلم بن محفوظ نے کھلاڑیوں اور شائقین کرکٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جدہ میں کرکٹ کا مستقبل انتہائی روشن ہے ۔کھلاڑیوں میں جوش ہے اور ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں ۔ اپنی ملازمت کی مصروفیات کے باوجود کرکٹ کھلاڑی بہترین کھیل کا مظاہرہ کررہے ہیں اور کرکٹ کو فروغ دینے میں سرگرداں ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ان کی تنظیم SISCF ماضی میں اس طرح کے ٹورنامنٹ کا اہتمام کرے گی اور بہت جلد بڑے پیمانے پر کرکٹ کھیلی جائے گی جس میں 100 سے زائد ٹیموں کو لیکر ٹورنامنٹ منعقد کیا جائے گا ۔ کرکٹ انسان میں جہاں فٹنس پیدا کرتی ہے وہیں ڈسپلن اور باہمی اتفاق اور اتحاد کے درس کے ساتھ ساتھ اپنے حق کو حاصل کرنے اور اچھی سے اچھی کارکردگی کر دکھانے کے مواقع فراہم کرتی ہے ۔ قابل مبارکباد ہیں وہ کھلاڑی جو اپنی محنت اور لگن سے انعامات حاصل کرتے ہیں ۔مہمانان اعزازی نے کہا کہ مملکت سعودی عربیہ خاص کر جدہ میں کرکٹ پروان چڑھ رہی ہے ۔ہمیں اس کھیل کا مستقبل روشن نظر آرہا ہے ہماری پوری کوشش ہوگی کہ مملکت میں انٹرنیشنل کرکٹ کھیلی جائے ۔
اے پی ایل کے صدر شاہد خان نے تمام کھلاڑیوں ، مہمانوں اور خاص کر عثمان بن محفوظ کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے اے پی ایل کپ کو خودسے موسوم کرنے کا موقع دیا اور ہمیں اپنا بھرپور تعاون دیا ۔ اے پی ایل کی جانب سے مہمانان اور ٹورنامنٹ میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے والے بدر انصاری ، فہیم ، محمد رفیع اللہ ، فیروز خان ،عالم خان ، تاج جنید، سید محی الدین ، صبغت اللہ ، آصف ، انس مرزا ، افضل ، سید انواراللہ ، شریف الدین ، سلیم پریا، فاروق سیف الدین ، سید مشتاق احمد ، عمر ماٹو، ادریس،محمود مصری ، عامر صدیقی ،محمد رافع،محمد لیاقت علی خان ، عبید باجوہ ، منور علی خان ، غضنفر علی ذکی اور دیگر احباب کو گلدستہ اور شیلڈ پیش کرکے اعزاز دیا گیا ۔عامر صدیقی نے منفرد انداز میں انگلش اور اردو میں کمنٹری کی جسے شائقین نے خوب سراہا ۔ 

شیئر: