Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

قطرمجرمانہ سرگرمیوں کا سرپرست

جمعرات 22فروری 2018ءکو سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار ” البلاد “ کا اداریہ

  قطر کے حکمراںعیاری مکاری کا دہرا کھیل اور علاقائی امن اتحاد کی اپیل کرکے پرفریب تضادات کا چکر جاری رکھے ہوئے ہیں۔ قطر کے حکمرانوں نے علاقائی امن و اتحاد کا پتہ پھینک کر باغی طاقتوں ، خصوصاً ایران کو نجات کا نیا راستہ فراہم کرنے کا اہتمام کیا ہے۔ قطری حکمرانوں نے اسی کے ساتھ ساتھ دہشتگرد جماعتوں کی فنڈنگ او ر سرپرستی کے اپنے جرائم پر پردہ ڈالنے کی بھی کوشش کی ہے۔ عجیب بات یہ ہے کہ عالمی امن و استحکام کو خطرات سے دوچار کرنے والی دہشتگرد تنظیمیں قطری حکمرانوں کی سرپرستی کی بدولت سرگرم عمل ہیں۔قطر کے حکمراں انکے توسط سے متعدد ممالک میں خانہ جنگی کے فتنوں کی آگ بھڑکائے ہوئے ہیں۔ تباہی و بربادی اورانارکی پیدا کرنے والے ہنگامے برپا کرائے ہوئے ہیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ قطر کے حکمراں جان بوجھ کر نہ صرف یہ کہ زمینی حقائق سے آنکھیں موند رہے ہیں اور نہ صرف یہ کہ اپنی سیاست کے جرائم کو چھپانے کی کوشش کررہے ہیںبلکہ یہ حکمراں ایرانی ملاﺅں کے نظام کیساتھ بدی کی شراکت کو پروان چڑھا رہے ہیں۔ قطر کے حکمراں ایران کے حمایت یافتہ مجرم دہشتگرد عناصر کو بھی تحفظ مہیا کررہے ہیں۔
سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے قطری تجاویز پر ردعمل دیتے ہوئے دو ٹوک الفاظ میں یہ بات کہی کہ قطر نے یورپی یونین کی طرز پر علاقائی امن اتحاد کے قیام کی تجاویز دی ہیں وہ ناقابل قبول ہیں۔اگر قطر امن و امان چاہتا ہے تو اسے دہشتگردی کی سرپرستی بند کرنا ہوگی اور انارکی پھیلانے والوں کی مالی اعانت ترک کرنا ہوگی۔ قطر اپنی سابقہ روش پر قائم ہے۔ اس نے نہ دہشتگردی کی فنڈنگ اور سرپرستی بند کی ہے او رنہ ہی نفرت کا پرچار اور نہ ہی دہشتگردی کی اعانت کا سلسلہ معطل کیا ہے۔ کئی ملکوں میں یہ کام وہ انجام دے رہا ہے۔
سعودی عرب جو قومی سلامتی کے تحفظ کو مخدوش کرنے والی ایرانی، قطری کاوشوں کی مزاحمت کی قیادت کررہا ہے، اس سلسلے میں عرب اتحاد کا ساتھ دے رہا ہے۔ وہ یمنی بھائیوں کو اندرون ملک اور بیرون ملک انسانی امداد کی ترسیل بھی پورے زور و شور سے جاری رکھے ہوئے ہے۔ قطر ایران کے ساتھ مل کر خطے میں انسانی بحران تخلیق کررہا ہے اور سعودی عرب انسانی بحرانوں کو قابو کرنے میں لگا ہوا ہے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭

شیئر: