Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریاض: سفارتخانہ پاکستان نے ڈپلومیٹس کرکٹ کپ جیت لیا

 جاوید اقبال۔ ریاض
سفارتخانہ پاکستان کی کرکٹ ٹیم نے ہندوستانی سفارتخانے کی ٹیم کو 7 وکٹوں سے شکست دے کر 2018ءکا ڈپلومیٹس کپ اپنے نام کرلیا۔122رنز کا ہدف 10.1اوورز میں حاصل کر لیا۔فائنل کے بعد پاکستان زندہ باد کے فلک شگاف نعروں کی گونج میں شہزادہ عبدالعزیز بن متعب نے فاتح ٹیم کو ٹرافی دی اور کھلاڑیوں میں میڈلز تقسیم کئے۔ مقررہ 20 اوورز کے اس میچ میں ہندوستانی ٹیم  14.1 اوورز میں 121 رنز بناکر آوٹ ہوگئی۔ عبدالعلیم نے 37 رنز بنائے، پاکستانی بولر فرمان اللہ نے 3 اوورز میں 15 رنز پر 6 کھلاڑیوں کو پویلین واپس بھیجا۔ فخر عالم نے 13 رنز دے کر 2 کھلاڑیوں کو جبکہ عمر منظور اور وحید خان نے بالترتیب 36 اور 22 رنز دے کر ایک، ایک کھلاڑی کو آوٹ کیا۔ پاکستانی سفارتخانے کے کھلاڑیوں نے 3 وکٹ کے نقصان پر 10.1 اوورز میں 122 رنز کا ہدف حاصل کرلیا۔ پاکستان کے بلے باز محمد ادریس 56 رنز بناکر ناٹ آوٹ رہے جبکہ صدیق اکبر نے 32 اور عمر منظور نے 23 رنز اسکور کئے۔ ہندوستان کے سچن کمار ، عابد خان اور محمد رضی الدین نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔ محمد ادریس کو مین آف دی میچ کا ایوارڈ دیا گیا جبکہ پاکستان سفارتخانے کے ڈیفنس اتاشی بریگیڈیئر شاہد منظور سیریز کے بہترین بلے باز اور فرمان اللہ بہترین بولر قرار پائے۔ ٹورنامنٹ کا آغاز 27 جنوری کو ہوا تھا جبکہ اس میں امریکہ ، کینیڈا ، ہندوستان اور پاکستان کے سفارتخانوں اور برٹش قونصل کی ٹیمیں حصہ لے رہی تھیں۔ مقابلے جمعہ اور ہفتہ کو ہوتے رہے۔ فائنل 20 اوورز پر مشتمل تھا جبکہ دیگر مقابلوں میں اوورز کی تعداد 15 تک محدود تھی۔ پاکستانی سفارتخانے کی ٹیم باقی 4ٹیموں سے جیت کر فائنل تک پہنچی تھی ۔ ہندوستانی سفارتخانے کی ٹیم فائنل تک رسائی کی دوڑ میں برٹش قونصل سے اور پاکستان سفارتخانے کی ٹیم سے میچ ہار چکی تھی۔ٹورنامنٹ میں کل 13 میچ کھیلے گئے ۔ پاکستانی اور ہندوستانی سفارتخانوں کی روایتی حریف ٹیموں کے درمیان ہونے والے اس فائنل میں تماشائیوں کا جوش دیدنی تھا۔ ڈھول کی تھاپ اور موسیقی کے شور میں کان پڑی آواز سنائی نہیں د ے رہی تھی۔ فائنل کے مہمان خصوصی شہزادہ عبدالعزیزبن متعب آل سعود نے پاکستانی فاتح ٹیم کو ٹرافی دی اور کھلاڑیوں میں میڈلز تقسیم کئے تو اسٹیڈیم پاکستان زندہ باد کے نعروں سے گونج اٹھا۔ ٹورنامنٹ کی قابل ذکر بات یہ رہی کہ دوسرے سفارتخانوں کی کرکٹ ٹیموں میں بھی پاکستانی کھلاڑیوں کی ایک بڑی تعداد موجود ہے۔

شیئر: