Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

95 فیصد شہری گندا پانی پی رہے ہیں،میئر کراچی

کراچی ... میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ عدالت عظمیٰ کے احکامات کے مطابق کچرا اٹھانے اور شہر کی صفائی ستھرائی کا کام بلدیاتی اداروں کے سپرد کیا جائے۔ کراچی میںکچرے سے انسانی صحت کے ساتھ آبی حیات کو بھی شدید خطرات لاحق ہے۔ گندا پانی بغیر ٹریٹمنٹ کے سمندر میں ڈالا جا رہا ہے۔95 فیصد شہری گندا پانی پینے پر مجبور ہیں۔کراچی میں روزانہ12 ہزار ٹن کچرا پیدا ہوتا ہے۔ہمارے پاس وسائل کم اور مسائل زیادہ ہیں۔سی ویو پر گرین سٹی واک کے موقع پرمیڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کچرا اٹھانے کا معاملہ حکومت سندھ نے خود اپنے پاس رکھا ہوا ہے۔گزشتہ ایڈمنسٹریٹرز کے دور میں شہر پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔کچرے سے بہت سی بیماریاں پھیل رہی ہیں۔ بغیر کسی سیاست کے شہر کا کچرا صاف کرنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پوری دنیا مےں ماحولیات پر تیزی سے کام ہورہا ہے۔ بدقسمتی سے پاکستان کو ماحولیاتی آلودگی اور کچرے کے حوالے سے ابھی بہت کام کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ مقامی حکومتوں کو بااختیار اور مضبوط بنایا جائے تاکہ اختیارات نچلی سطح تک پہنچ سکیں۔ شہریوں کے مسائل ان کے دروازے پر حل ہوں۔ بدقسمتی سے ہمارے ہاں منتخب بلدیاتی نمائندوں کے پاس اختیارات نہےں جس کے باعث مسائل کا سامنا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ شہر ملک کو پیسہ دیتا ہے لیکن اس شہر کوپیسہ نہیں دیا جاتا۔ میئر کراچی نے عوام سے بھی اپیل کی کہ وہ اپنے شہر کو صاف رکھیں۔
مزید پڑھیں:بلوچستان ملک کا غریب ترین صوبہ

شیئر: