Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نیند یاداشت پر مثبت اثرات مرتب کرتی ہے‎

ذرا سوچیں اگر ایک دن کے لیے آپ کی یاداشت کھو جائے اور آپ کچھ بھی یاد کرنے کے قابل نہ رہیں آپ کی دنیا تو جیسے رک ہی جائے گی . وہ تمام چیزیں جو آپ نے کبھی سیکھی ہوں انہیں یاد کرنے اور وہ معلومات جو کہ ماضی سے متعلق یا د داشت کا حصہ ہیں انہیں مناسب وقت پر استعمال کرنے کے لئے اچھے حافظے کی ضرورت ہوتی ہے .  یاداشت کی کمزوری زندگی میں بہت سے مسائل کا سبب بنتی ہے .  بڑھتی عمر کے ساتھ یاد داشت میں کمزوری کے اس مسئلہ کو کچھ ضروری اقدامات کے ذریعے حل کیا جاسکتا ہے  .
 اچھی اور پرسکون نیند یاداشت کو بہتر بنانے کے لیے بے حد ضروری ہے .  نیند کے دوران آپ کا دماغ نئی  یاداشتوں کو محفوظ کرتا ہے .  دوران نیند دماغ تجدید کے عمل سے گزرتا ہے جس کے نتیجے میں پرانی یاداشتیں اور نئی معلومات محفوظ اور مضبوط ہو جاتی ہیں جب کہ نیند میں کمی یادداشت میں کمزوری کا باعث بنتی ہے .
 2005  میں پبلش ہونے والی ایک نیوروسائنس رپورٹ کے مطابق اچھی نیند دماغ میں مثبت تبدیلیوں کی محرک بنتی ہے جو حافظے کو بہتر بناتی ہے  . 
2006 میں پبلش ہونے والی ایک اور رپورٹ کے مطابق نیند کی کمی یادداشت کو بری طرح سے متاثر کرتی ہیں جسکے اثرات کو اگلی رات کی بھرپور اور پرسکون نیند کے ذریعے ہی دور کیا جاسکتا ہے .  
2013 میں پبلش ہونے والی  فزیالوجی رپورٹ کے مطابق ریسرچرز نے نیند کی یاداشت پر اثرات کے بارے میں تفصیلی معلومات فراہم کی ہیں.  ماہرین کے مطابق نیند نہ صرف عصبی رویوں پر اثر انداز ہوتی ہے بلکہ قوت مدافعت میں اضافے کا باعث بھی بنتی ہے یہ عصبی اور مدافعتی نظام کو یکجا کرکے  یادداشت پر مثبت اثرات مرتب کرتی ہے . 

شیئر: