Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جاپانی وزارت خزانہ نے جعلسازی کا اعتراف کر لیا

ٹوکیو۔۔۔جاپان کی وزارت خزانہ نے تسلیم کیا ہے کہ زمین کے ایک متنازعہ سودے میں 14 اندرونی دستاویزات میں رد و بدل کیا گیا تھا۔ پارلیمان میں پیش کی جانے والے رپورٹ   اقرار کیا گیا ہے کہ زمین کے ایک متنازعہ سودے میں 14 اندرونی دستاویزات میں رد و بدل کیا گیا تھا  جس کے تحت اوساکا  میں ایک اراضی، نجی سکول چلانے والے ادارے موری تومو گاکْواین کو 2016 میں مارکیٹ ویلیو کے مقابلے میں انتہائی سستے داموں فروخت کی گئی تھی۔اس سودے نے پسندیدہ  فرد کو نوازنے کے الزامات کو جنم دیا تھا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ  اس  منصوبے سے وزیر اعظم شنزو آبے کی اہلیہ کا سکول کے منتظم ادارے سے تعلق تھا۔

شیئر: