Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

روسی اداروں اور شخصیات پر امریکی پابندیاں

واشنگٹن۔۔۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے 2016 میں امریکی صدارتی انتخاب میں اثر انداز ہونے کی مبینہ کوشش اور 2الگ الگ سائبر حملوں پر روس کی خفیہ ایجنسیوں اور درجن سے زائد شخصیات پر پابندیاں عائد کر دیں۔ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے یہ اعلان طویل تاخیر کے بعد کیا گیا، جس پر کیپیٹل ہِل نے برہمی کا اظہار کیا اور ماسکو سے آمنا سامنا کرنے کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ کی آمادگی پر سوالات اٹھائے گئے۔ٹرمپ انتظامیہ کے اس اقدام میں 5 روسی اداروں اور 19 شخصیات کو ہدف بنایا گیا ہے جن میں ایف سی بی، روس کی سب سے بڑی خفیہ سروس، ملٹری انٹیلی جنس ایجنسی یا جی آر یو اور دیگر 13 افراد شامل ہیں۔ان افراد پر ’پیٹیا‘ سائبر حملے کے الگ واقعے اور امریکی انرجی گِرڈ کو ہیک کرنے کی حالیہ کوشش کے باعث بھی پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔یہ اقدام ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے انتخاب میں روس پر اثر انداز ہونے کے الزام کو بار بار مسترد کرنے کے باوجود اٹھایا گیا، جس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ امریکی صدر کو یہ بات ثابت ہونے کے بعد ہیلری کلنٹن کے خلاف کامیابی پر سوال اٹھائے جانے کا ڈر ہے۔روس کا کہنا ہے کہ امریکی اقدام کے بعد وہ اپنا جواب تیار کر رہا ہے۔روس کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوؤ نے انٹرفیکس نیوز ایجنسی کو بتایا کہ ہم اسے تحمل سے دیکھ رہے ہیں اور ہم نے جوابی اقدام کی تیاری شروع کردی ہے۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ امریکہ کا یہ قدم اس طرح ڈیزائن کیا گیا کہ اس کی اتوار کو ہونے والے روس کے صدارتی انتخاب سے مطابقت ہوجائے۔

شیئر: