Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

# عامر _ لیاقت

ڈاکٹر عامر لیاقت کی طرف سے پی ٹی آئی میں شمولیت پر متعدد لوگ اور خود پی ٹی آئی کے کارکن ناراض ہیں۔ مسلسل دوسرے دن بھی یہ ٹرینڈ بن رہا ہے۔
پروفیسر یاسین ٹویٹ کرتے ہیں کہ پی ٹی آئی کے کارکنوں میں عامر لیاقت جیسے لوگ تحریک انصاف کو جوائن کرلیں تو پھر میں پارٹی چھوڑ تا ہوں۔
سدرہ میمن لکھتی ہیں کہ پارٹی کے کارکنوں نے اتنے سال محنت کی اور عامر لیاقت پارٹی میں شامل ہورہے ہیں۔ عمران خان نے انہیں کیسے قبول کرلیا۔ انہوں نے اپنی اس غلطی سے پارٹی کے ان جیالے کارکنوں کی بے عزتی کی ہے جنہوں نے یہ سمجھا تھا کہ پی ٹی آئی ملک میں صاف اور مثبت سیاست متعارف کروائے گی۔ 
ڈاکٹر اسٹرینج کے نام سے ایک ٹویٹ ہے کہ ”لو اب عامر لیاقت کے بھی گناہ معاف ہوگئے“ 
مشوانی اظہر ٹویٹ کرتے ہیں کہ پارٹی کے کئی لوگ عامر لیاقت کے شامل ہونے پر خوش نہیں اور اس معاملے میں انکا یہ صحیح فیصلہ ہے اس لئے نقطہ نظر میں اختلاف کی بناءپر ان کی بے عزتی کرنے کا کسی کو حق نہیں۔
ظفر عثمانی لکھتے ہیں کہ پی ٹی آئی کے حامیوں کیلئے یہ افسوسناک خبر ہے۔ عامر لیاقت منفی سوچ کی حامل شخصیت ہے۔
شہزاد خان ٹویٹ کرتے ہیں کہ تحریک انصاف کے کٹر حامی اب پارٹی میں شامل نہیں ۔ ہوسکتا ہے کہ پارٹی کے بڑے لیڈر برا مانیں کیونکہ یہ لوگ غلط پروپیگنڈہ کرتے ہیں اور سچ کو چھپاتے ہیں۔
ایس ٹی ملک کا کہناہے کہ کرپشن ہی سب کچھ نہیں ہوتی۔ کردار کو بھی دیکھنا چاہئے۔ 
ملک روبینہ لکھتی ہیں کہ کارکن کی حیثیت سے میں پارٹی پہلے ہی چھوڑ چکی تھی۔ اب عامر لیاقت کے شامل ہونے پر اپنی حمایت بھی ختم کررہی ہوں۔
٭٭٭٭٭٭٭٭

شیئر:

متعلقہ خبریں