Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

#بجلی_دو

پاکستان میں 16،16گھنٹے کی بجلی کی لوڈشیڈنگ سے گھبرائے ہوئے لوگ ایک بار پھر دہائی دینے لگے ہیں' انہوں نے ٹوئٹر کا بھی سہارا لیا ہے اور آج تو یہ ٹرینڈ بن گیا ہے۔ 
بلال ٹوئٹ کرتے ہیں: بجلی پیدا کرنے کے یہ تمام یونٹ شریف فیملی کےلئے پیسہ بنانےوالے بن گئے ہیں۔ خواجہ آصف پہلے ہی اعتراف کر چکے ہیں کہ ملک کے مختلف شہروں میں 12،12گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے۔ 
احمد جلال کا ٹوئٹ ہے: حکمرانوں نے بجلی بحران ختم کرنے کےلئے جھوٹے دعوے کئے۔ 
خان سلام خان کا ٹوئٹ ہے : حکمرانوں نے 2018تک بجلی سپلائی کے جو دعوے کئے تھے وہ غلط ثابت ہوئے۔
سلمیٰ احمد کہتی ہیں :صرف اس ایک معاملے پر لوگ مسلم لیگ ن کو ووٹ نہیں دیں گے اور یوں اس حکومت کا دھڑن تختہ ہو جائےگا۔
ٹیم عمیر لکھتے ہیں :لیگی حکومت نے عوام کو اس پورے خطے کے ممالک سے زائد بجلی کی قیمت وصول کی۔
احمد مرتضیٰ نے ٹوئٹ کیا: مریم نواز شریف نے 2016ءمیں دعویٰ کیا تھا کہ 2017ءمیں پاکستان اضافی بجلی پیدا کرنے لگے گا لیکن اب روزانہ ہی بجلی کی قلت ہوتی جا رہی ہے اور لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے۔
لیاقت علی کا کہنا ہے کہ ملک میں بجلی کا شارٹ فال 3ہزار 900میگا واٹ ہو گیا ہے۔ کچھ تو خدا کا خوف کرو۔
رحمان رشید نے لکھا ہے کہ مسلم لیگ ن کے دعوے غلط ثابت ہوئے۔ 
سردار عمیر ٹوئٹ کرتے ہیں کہ لیگی حکومت نے 3برس میں لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کا وعدہ کیا جبکہ 4برس بعد شاٹ فال 6ہزار میگا واٹ سے زیادہ کا ہے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭

شیئر:

متعلقہ خبریں