Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

#آصفہ_کیلئے _ انصاف

کٹھوعہ کی 8سالہ بچی آصفہ سے زیادتی اور قتل پر نہ صرف کشمیر، ہند بلکہ پاکستان میں بھی مذمت کا سلسلہ جاری ہے۔
زید کا کہناتھا: آصفہ کے والد کے بیان نے مجھے رلا دیا۔ ان کا کہناتھا کہ ہم نے آصفہ کو ہر جگہ تلاش کیا۔ مندر میں بھی دیکھا لیکن کہیں نہ ملی تھی۔
ارنب گوسوامی لکھتے ہیں: ایک ملیالی باپ نے اپنی بچی کا نام آصفہ راج رکھ دیا۔ اسکا کہنا تھا کہ آصفہ بھی میری بچی تھی۔
موسیٰ لکھتے ہیں : پاکستان اور ہند میں یہ فرق ہے کہ پاکستان میں جب زینب سے زیادتی اور قتل ہوتا ہے تو ملزم کو پکڑ کر پھانسی کی سزا سنا دی جاتی ہے لیکن ہند میں لوگ قومی پرچم پکڑ کر مجرم کو بچانے کیلئے مارچ کرتے ہیں۔
دیپکا سنگھ تحریر کرتی ہیں : میں 8سالہ آصفہ سے زیادتی اور قتل کے 7ملزمان کےخلاف درخواست کی سماعت پر راضی ہونے پر سپریم کورٹ کی شکر گزار ہوں۔ میں کسی دھمکی سے نہیں ڈرتی ۔ اس کیس کیلئے لڑتی رہونگی۔ اس بات کو یقینی بناﺅنگی کہ ہماری بچی کو انصاف ملے۔
عرفان کہتے ہیں: اگر آپکو انسان ہونے کے ناتے معصوم آصفہ کے قتل کی خبر پڑھ کر شرم نہیں آتی تو پھر کسی بات پر شرم نہیں آئیگی۔
شیخ اظہر ناصر ٹویٹ کرتے ہیں :جب معصوم بچی پر اس قسم کے ظلم کی خبریں سنتے ہیں تو راتوں کی نیند بھی مشکل سے آتی ہے۔ اللہ تعالیٰ آصفہ کے مجرموں کو سزا دے،آ مین۔ 
سونم مہاجن لکھتی ہیں : کانگریس کے ایک سینیئر رہنما کا کہناہے کہ میڈیا جھوٹ بول رہا ہے ۔کیا غلام نبی آزاد اِس رہنما کو معطل کرینگے؟ ساری سیاسی جماعتیں جھوٹ بولتی ہیں۔
رشی باگری لکھتی ہیں : آصفہ کےلئے انصاف کی مہم چلانے والے سے کہنا چاہتی ہوں کہ آپ کو آواز اٹھانے کی ضرورت ہے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭

شیئر:

متعلقہ خبریں