Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریاض میں آرکیٹکٹ رحمان سلیم کی وداعی تقریب

ہندوستانی کمیونٹی کی نمائندہ شخصیات اور مرد و خواتین کی بڑی تعداد نے شرکت کی
کے این واصف ۔ ریاض
 اہل ریاض نے گزشتہ دنوں اردو کے ایک مخلص خدمت گزار ، معروف سماجی کارکن آرکیٹکٹ محمد عبدالرحمن سلیم کو ایک پروقار تقریب میں الوداع کہا۔ فائیو اسٹار ہوٹل میں منعقدہ تقریب کے مہمان خصوصی فرسٹ سیکریٹری ڈاکٹر حفظ الرحمن تھے جبکہ انڈین کمیونٹی کی معروف شخصیت میر مظفر علی نے بحیثیت مہمان اعزازی شرکت کی۔ اس محفل میں مختلف انجمنوں کے نمائندے، ہندوستانی کمیونٹی کی نمائندہ شخصیات، ہندوستان کی مختلف ریاستوں سے تعلق رکھنے والے مرد و خواتین کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔ محفل کا آغاز حافظ و قاری عبدالملک کی قرأت کلام پاک سے ہوا۔
     اس تقریب کا اہتمام کسی ایک تنظیم نے نہیں بلکہ مجموعی طور پر انڈین کمیونٹی کی جانب سے کیا گیا تھا۔ ناظم محفل محمد شہبا ز فاروقی کے ابتدائی کلمات کے بعد عثمانیہ یونیورسٹی المنائی ایسوسی ایشن اور تنظیم ہندوستانی کے صدر محمد قیصر نے خیر مقدم کیا۔ انہوں نے کہا کہ ریاض ایک  مخلص سماجی کارکن اور اردو کے بے لوث خدمت گزار سے محروم ہورہا ہے جسے ہم آرکیٹکٹ عبدالرحمن سلیم کے نام سے جانتے ہیں جن کی خدمات 4 دہائیوں سے زیادہ عرصے پر محیط ہیں۔
    انجینیئر محمد عبدالحمید نے سلائڈ شو کے ذریعے عبد الرحمن سلیم کی شخصیت اور کارناموں پر روشنی ڈالی۔ معروف صحافی غوث ارسلان نے ایک تاثراتی مضمون پیش کیا۔ ممتازشاعر میر فراست علی خسرو نے رحمان سلیم کو منظوم خراج تحسین پیش کیا۔ راقم الحروف نے رحمان سلیم پر ایک مزاحیہ خاکہ پیش کیا۔
     اس محفل کو ضیغم خان، شاہد صدیقی، مظفر (مجو) ، ڈاکٹر اشرف علی، معروف شاعر غضنفر علیخان، غزال مہدی اور ڈاکٹر ندیم ترین نے بھی خطاب کیا۔ صدر بزم اتحاد احمد الدین اویسی نے واٹس ایپ کے ذریعے ایک مختصر صوتی پیام روانہ کیا تھا جو محفل میں سنایا گیا۔
    اس موقع پر مخاطب کرتے ہوئے ڈاکٹر حفظ الرحمان نے کہا کہ رحمن سلیم ایک مثبت فکر کے حامل شخص ہیں۔ رحمان سلیم ایک اعلیٰ اور ذمہ دار عہدے پر فائز رہتے ہوئے بھی سماجی خدمات اور اردو زبان کی ترقی و ترویج کی سرگرمیوں کیلئے خاصا وقت نکالتے ہیں۔
    عبدالرحمن سلیم نے محفل سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اردو ٹوسٹ ماسٹرز کلب اور ہندوستانی بزم اردو ریاض کے ذریعے اردو کی ترقی و ترویج کیلئے ہم نے ہر ممکن کوشش کی ۔ مجھے امید ہے کہ انجمن  کے اراکین اس کو اسی طرح سرگرم رکھیں گے اور ان چراغوں کی لو کو مزید تیز کریں گے۔سلیم نے کہا کہ میں یہاں سے جانے کے بعد ہندوستان او رامریکہ میں وقت گزاروں گا اور دونوں جگہ میں اردو ٹوسٹ ماسٹرز کلب اور اردو کی ترقی و ترویج کیلئے انجمن قائم کرونگا۔
     پرنسپل انٹرنیشنل اسکول ریاض ڈاکٹر شوکت پرویز کے ہدیۂ تشکر پر اس محفل کا اختتام عمل میں آیا۔
مزید پڑھیں:- - - -ہمیں اتحاد ،تنظیم اور یقین محکم کی ضرورت ہے، ڈاکٹر عمران

شیئر: