Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

#لڑکیاں_خطرے_میں

کمسن کشمیری بچی آصفہ کے ساتھ ہونےوالی زیادتی اور قتل پر حکمران جماعت بی جے پی کی خاموشی اور قاتلوں کی پشت پناہی پر ہندوستانی ٹوئٹر صارفین غم و غصے کا اظہار کر رہے ہیں اور بی جے پی حکومت میں خواتین کو غیر محفوظ قرار دے رہے ہیں۔
پرینکا گاندھی نے ٹویٹ کیا : ہمارا ملک اب بی جے پی کے ایسے حکمرانوں سے تنگ آ گیا ہے جو خواتین کے ساتھ زیادتی کی مذمت کے بجائے ملزمان کی پشت پناہی کرتے ہیں۔ 
کیرتھی نے ٹویٹ کیا : ہندوستان میں ایک طرف عورت کو دیوی سمجھا جاتا ہے تو دوسری طرف خواتین خصوصاً بچیوں کو زیادتی کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ آخر یہ ہم کیسے ملک میں رہ رہے ہیں؟
وِد آر جی نامی اکاو¿نٹ نے ٹویٹ کیا : انڈیا خواتین کے لیے کسی بھی طور ایک محفوظ ملک نہیں رہا۔ یہاں پر جرائم پیشہ افراد ریاست کی سرپرستی میں دندناتے پھر رہے ہیں اور خواتین آزادی سے جینے کے حق سے بھی محروم ہوگئی ہیں۔
اوپندرا پٹیل نے کہا : میں اس بات پر شرمندہ ہوں کہ میں نے پچھلے انتخابات میں بی جے پی کو ووٹ دیا۔ یہ ایک غلط فیصلہ تھا اور آئندہ میں کبھی اس جماعت کو ووٹ نہیں دوں گا۔
ویشالی نے ٹویٹ کیا : بی جے پی کے حکومت میں بیٹیوں کی کوئی عزت باقی نہیں رہی اور انکے ساتھ زیادتی کرنےوالے افراد کو کسی قسم کی سزا نہیں دی جا رہی۔
پونم بھردواج کا کہنا ہے : ملک میں ایسی لاقانونیت اس سے پہلے کبھی نہیں آئی کہ زیادتی کرنے والے اور جرائم پیشہ افراد آسانی سے دندناتے پھریں اور مظلوم انصاف کی تمام امیدیں کھو دیں۔ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کا دعویٰ کرنے والے ملک کے لیے یہ صورتحال انتہائی شرمناک ہے۔
مکیش پانڈے نے ٹویٹ کیا : ایسی پارٹی سے مزید کیا توقع رکھی جا سکتی ہے جس کا اپنا وزیراعظم قتل کے مقدمات کا سامنا کر رہا ہو۔ یہ پارٹی جرائم کرنے میں فخر محسوس کرتی ہے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭

شیئر:

متعلقہ خبریں