Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کامن ویلتھ گیمز میں ہند کی کامیابیاں دھندلا گئیں

 
  نئی دہلی:ہندوستانی ایتھلیٹس نے گزشتہ ہفتے ختم ہونے والے گولڈ کوسٹ کامن ویلتھ گیمز میں 66 تمغے حاصل کئے جو ہند کی تاریخ میں ان کھیلوں میں اس کی تیسری بہترین کارکردگی ہے تاہم مبصرین کا کہنا ہے کہ ڈوپنگ کے مسئلے نے اس خوشی کو ماند کردیا ہے ۔ نئی دہلی میں 2010 میں ہونے والے گیمزمیں ہندوستانی کھلاڑیوں نے 101 اور مانچسٹر کے 2002 گیمزمیں 69 تمغے حاصل کیے تھے جبکہ یہ تعداد کے لحاظ سے کامن ویلتھ گیمز 2014 میں گلاسگو میں ہونے والے مقابلوں سے دو تمغے زیادہ ہیں جس میں ہند نے 64 تمغے حاصل کئے تھے۔ہندوستانی ایتھلیٹس نے چاندی اور کانسی کے 20 - 20 جبکہ سونے کے26 تمغے جیتے۔ ہندنے 16 کھیلوں میں شرکت کی اور ان میں سے9کھیلوں میں اس نے تمغے جیتے، جن میں 7سونے کے تھے۔کامن ویلتھ گیمز میں ٹیبل ٹینس میں ہند کی کامیابی بہت غیرمتوقع تھی اور اس کا سہرا مانیکا بترا کے سر جاتا ہے۔ انھوں نے 7دنوں میں 4تمغے جیتے جن میں سے2 گولڈ میڈل تھے۔ انھوں نے سنگاپور کی فینگ کو بھی شکست دی جو عالمی نمبر4 اور کئی بار اولمپک میڈلز جیت چکی ہیں۔ ہند نے شوٹنگ کے مقابلوں میں سب سے زیادہ تمغے حاصل کیے اور نئے ریکارڈز بھی بنائے۔اعداد و شمار کے مطابق یہ ہند کی ان گیمز میں تیسری بڑی کامیابی تھی لیکن تمغوں اور تمغہ حاصل کرنے والوں میں اتنا زیادہ تنوع اسے کچھ خاص بنا دیتا ہے۔اس سال کامن ویلتھ گیمز میں ہندوستانی ایتھلیٹس کی نئی نسل نے بھی عالمی منظرنامے پر آمد کا اعلان کیا ہے، جو پہلوان سشیل کمار اور باکسر میری کوم جیسے کامیاب کھلاڑیوں کے نقش قدم پر چل رہی ہے تاہم ابھی بہتری کی بہت گنجائش ہے۔ خاص طور پر ہاکی کے کھیل میں جس میں انڈیا کی دونوں ٹیموں نے چوتھی پوزیشن حاصل کی۔ہندوستانی ایتھلیٹس کی کھلاڑیوں کی خوش قسمتی ہے کہ ایشین گیمز تک اپنی خامیوں پر قابو پانے کیلئے ان کے پاس 4ماہ کا وقت ہے تاہم ماہرین کے مطابق ڈوپنگ کے معاملے نے ہند کی ان کامیابیوں کو دھندلا دیا ہے ۔ ڈوپنگ میں ملوث پائے جانے والے ممالک کی فہرست میں ہند کی وہی پوزیشن ہے جو اس کی گولڈ کوسٹ میں تمغوں کی فہرست میں ہے۔ سرنج کے استعمال پر پابندی کی خلاف ورزی پر اس کے 2ایتھلیٹس کو معطل کرکے واپس بھیج دیا گیا تھا ۔ آئندہ ایسی بدنامی سے بچنے کیلئے اس بارے میں انتہائی سنجیدگی سے اقدامات کرنا ہوں گے۔جب تک ایسا نہیں ہوتا، حیرت انگیز کامیابیوں پر شک کا سایہ منڈلاتا رہے گا۔

شیئر: