Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

#منصور_احمد_

سابق ہاکی کپتان اور لیجینڈ گول کیپر منصور احمد کی وفات پر قومی کھلاڑیوں ، فنکاروں اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے تعزیتی پیغامات جاری کیے۔
قومی کرکٹر شاداب خان نے ٹویٹ کیا : میری آج کی نصف سنچری ہمارے ہاکی لیجینڈ منصور احمد کے نام ہے جو وفات پاگئے۔ اللہ تعالیٰ انہیں جنت میں جگہ دے۔ ہمیں اپنے قومی ہیروز کی عزت اور قدر کرنا سیکھنا چاہیے۔
اداکار فرحان سعید نے کہا : اللہ منصور احمد کو جنت میں جگہ دے۔ پاکستان نے ایک اور لیجینڈ کو کھو دیا ہے۔ میری خواہش ہے کہ پاکستان اپنے ہیروز کیلئے کچھ کرے۔
کرکٹر فیصل اقبال نے ٹویٹ کیا : منصور احمد میرے لیے بھائیوں سے بڑھ کر تھے اور مجھے ان کی وفات کا بے حد افسوس ہے۔ اللہ انہیں جنت میں جگہ دے۔
عظیم سردار نے ٹویٹ کیا : 1994 ءکے ہاکی ورلڈکپ کے ہیرو منصور خان وفات پاگئے۔ ورلڈکپ میں منصور احمد نے بحیثیت گول کیپر آخری اسٹروک کو پکڑ کر پاکستان کو کامیابی دلائی تھی۔
ظفر گوہر نے کہا : منصور احمد پاکستان کے تمام کھلاڑیوں کےلئے ایک قابل تقلید مثال تھے۔ مجھے انکی وفات کا دکھ ہے۔ کاش ہم نے ان کی زندگی میں ان کی قدر کی ہوتی۔
یاسر اقبال خان نے ٹویٹ کیا : مجھے اس خبر کو سن کر بہت افسوس ہوا کہ پاکستان نے اولمپیئن گول کیپر منصور احمد کو کھو دیا ہے۔وہ 1994 ءکے ہاکی ورلڈکپ کے ہیرو تھے۔ وہ اب اس دنیا میں نہیں رہے۔ اللہ تعالیٰ انہیں جنت میں جگہ دے۔
ارسم طارق نے کہا : میں منصور احمد کی وفات پر تعزیت کرتا ہوں۔ اللہ تعالیٰ انکی اگلی منزلوں کو آسان کرے اور جنت میں جگہ دے۔
نجیب الحسن نے ٹویٹ کیا : منصور احمد 7 جنوری 1968 ءکو کراچی میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے 1988 سے 1997 تک پاکستانی ٹیم کیلئے ہاکی کھیلی اور ٹیم کے کپتان بھی رہے۔انہیں حکومت پاکستان نے 1995 میں اعلیٰ سویلین ایوارڈ سے نوازا۔
شیما مہکار کا کہنا ہے : کاش ہم اپنے ہیروز کو اپنانا اور انہیں عزت دینا سیکھیں تاکہ انہیں اپنے علاج معالجے کےلئے بھیک نہ مانگنی پڑے۔کاش ہم ان کے مرنے کے بعد سوگ منانے کے بجائے انکی زندگی میں ان کی قدر کریں۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
 
 

شیئر:

متعلقہ خبریں