Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جب گنبد خضراء ، زرقاء ہوا کرتا تھا

عبد الستارخان
@nazarhijazi
 اسلامی تاریخ کے کئی واقعات رمضان المبارک سے وابستہ ہیں۔ ذیل میں چند اہم واقعات پر روشنی ڈالی جارہی ہے۔ 
اسلامی تایخ میں ’’عام الحزن ‘‘ یعنی غم کا سال بہت معروف ہے۔ اس کا تعلق رسول اکرم سے ہے۔ آپ کے دو سہارے یکے بعد دیگر دنیا سے چلے گئے۔ پہلے آپ کے چچا ابوطالب کی وفات ہوئی ۔ 3دن کے بعد سیدہ خدیجہ وفات پاگئیں۔  آپ کی تدفین جنت المعلاۃ میں ہوئی ۔ تاریخ دانوں کے مطابق سیدہ خدیجہ کی وفات یکم رمضان ، ہجرت مبارکہ سے 3سال پہلے یعنی 620ء کوئی ہوئی۔ 
ام المومنین سیدہ خدیجہؓ بنت خویلد ، رسول اکرم کی اولین زوجہ ہی نہیں بلکہ محبوب ترین بھی ہیں۔ آپ نہ صرف خواتین میں سب سے پہلے ایمان لانے والی ہیں بلکہ مردوں اور خواتین میں بھی اولین ہیں۔ آپ کی تمام اولادیں سوائے سیدنا ابراہیمؓ کے  سیدہ خدیجہ ؓ کے بطن سے ہیں۔ 
 
یکم رمضان 9ھ سے وابستہ ایک اور اہم واقعہ جیش عسرہ کی تبوک سے واپسی ہے۔آپ نے انتہائی تنگی اور مشکل حالات میں تبوک کے علاقہ میں روم سے مقابلہ کرنے کے لئے صحابہ کرام کو تیار کیا۔ اس لشکر کی تیاری میں سیدنا عثمان بن عفانؓ، سیدنا عبد الرحمن بن عوفؓ اور تمام صحابہ نے جی جان سے انفاق کیا اور تاریخ رقم کی۔ 
 
یکم رمضان 91ھ کو عظیم فاتح حضرت موسی بن نصیر نے فتح اندلس کا آغاز کیا تھا۔ حضرت طریف بن مالکؒ کی قیادت میں اسلامی لشکر کا پہلا قافلہ اندلس کے جنوبی ساحل میں اترا تھا۔ یہیں سے فتح اندلس کا آغاز ہوا۔ 
 
یکم رمضان 654ھ کو مسجد نبوی شریف میں آگ لگنے کا افسوس ناک واقعہ ہوا۔ مسجد نبوی شریف میں آتشزدگی چوکیدار کی غلطی کی وجہ سے ہوئی تاہم اس کی وجہ سے پوری مسجد چھت سمیت خاکستر ہوگئی۔ اہل مدینہ نے آگ بجھانے کی کوشش کی مگر آگ ان کے قابو سے باہر ہوگئی۔مسجد نبوی شریف کے کچھ ستون باقی تھے جبکہ حجرہ مبارک کی چھت کو ایک جگہ سے نقصان ہوا تھا۔ والی مدینہ نے خلیفہ مستعصم باللہ کو مکتوب روانہ کرکے واقعہ سے مطلع کیا۔ مستعصم باللہ آخری عباسی خلیفہ تھے۔ انہوں نے مسجد نبوی شریف کی از سرنو تعمیر کروائی اور پہلی مرتبہ حجرہ مبارکہ کے اوپر گنبد تعمیر کیا ۔ اس وقت گنبد کا رنگ نیلا تھا۔ تب اسے گنبد زرقاء کہا جاتا تھا۔ 
 

شیئر: