Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان اوریجن کارڈ پر عائد پابندی ختم ، آن لائن درخواست جمع کروائی جاسکتی ہے ، محمد منظور

جدہ ( ارسلان ہاشمی ) منیجر نادرا محمد منظور کا کہنا ہے کہ حکومت پاکستان نے پی او سی کارڈ پر عائد پابندی ختم کر دی ۔ 4 ممالک کے باشندوں پر پابندی بدستور قائم ہے ۔ اردونیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے نادرا کے اسٹیشن منیجر محمد منظور نے مزید کہا کہ پاکستان اوریجن کارڈ ان افراد کو دیا جاتا ہے جن کے شریک حیات میں سے کوئی ایک پاکستانی شہری ہو یا درخواست گزار خود پاکستانی شہری رہ چکا ہو ۔ پی او سی پرپابندی 2013 ءمیں لگائی گئی تھی جس کا بنیادی مقصد ملکی سلامتی کو یقینی بنانا تھا ۔ کارڈ ان افراد کےلئے مفید ہوتا ہے جن کے شریک حیات میں سے کوئی ایک پاکستانی ہواور انکی شادی کو کم از کم 5 برس کا عرصہ گزر چکا ہو۔ پی او سی کے حامل افراد کو پاکستان جانے کےلئے ویزے کی ضرورت نہیں ہوتی ۔ پاکستان اوریجن کارڈ کی فیس کے حوالے سے سوال پر منیجرنادرا کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے 16750 روپے فیس مقرر کی گئی ہے ۔ کا رڈ کےلئے آن لائن درخواست جمع کروائی جاسکتی ہے ۔ نادرا نے آن لائن درخواست کےلئے تمام سہولت مہیاکی ہے ۔ ویب سائٹ پر تمام مراحل کی وضاحت موجود ہے ۔ آن لائن فارم بھرنے کے بعد درخواست گزار بائیومیٹرک کےلئے فارم کو پرنٹ کرکے اس پر انگلیوں کے نشانات لگانے کے بعد اسکین کر کے ویب سائٹ پر اپ لوڈ کیا جائے جس کے بعد مقررہ فیس ویزا کارڈ کے ذریعے جمع کی جاتی ہے ۔ تیار شدہ کارڈ کی وصولی کے حوالے سے منیجر نادرا کا کہنا تھا کہ حکومت نے معروف کورئیر سروس کی خدمات حاصل کی ہیں جس کے ذریعے درخواست گزار کو اسکا کارڈ گھر کے ایڈریس پر بھیج دیا جاتا ہے ۔ حکومت کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ بنگلہ دیش ، برما ، ہندوستان اور افغانستان کے شہریوں کےلئے پی او سی کی سہولت بحال نہیں کی گئی ان ممالک کے شہریوں کےلئے ماضی میں جو کارڈ بنائے گئے تھے وہ بھی پابندی عائدہوتے ہی منسوخ ہو چکے ہیں ۔ واضح رہے پی او سی پر گزشتہ 5 برس سے پابندی عائد کر دی گئی تھی جس سے مملکت میں مقیم ان افراد کو شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑتا تھا جو اصل میں پاکستانی تھے مگر انہوںنے سعودی شہریت حاصل کر رکھی تھی ایسے افراد کو پاکستان جانے کےلئے ویزا حاصل کرنا پڑتا تھا ۔ پی او سی کے اجراءکے بعد ایسے کسی شخص کو پاکستان جانے کےلئے ویزا حاصل کر نے کی ضرورت نہیں ہو گی ۔ وہ افراد بھی اس سہولت سے مستفیض ہو سکتے ہیں جن کے شریک حیات میں سے کوئی ایک پاکستانی ہے ۔
 
 
 

شیئر: