Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لڑکی کے قتل کے 30سال بعد 2افراد گرفتار

 بیلی کیسل.....مقامی پولیس نے اپریل1988 ءمیں ہونے والے ایک بیک پیکر لڑکی کے قتل کے سلسلے میں2افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق دونوں کی گرفتاری عین اس وقت سامنے آئی ہے جب یہ مقدمہ خارج کیا جانے والا تھا۔ دونوں کی گرفتاری خفیہ پولیس کے اہلکاروںکی مدد سے ہوئی ہے جو 30سال قبل جرمن بیک پیکر لڑکی اینگا ماریہ ہوسا کے قتل کی تحقیقات کررہے تھے۔ ماریہ کو قتل کرنے کے بعد اس کی لاش بیلی پیٹرک کے جنگلات میں پھینک دی گئی تھی۔ قتل کئے جانے سے صرف 14دن قبل میونخ کی رہنے والی اس لڑکی کو اسکاٹ لینڈ سے آنے والے ایک بحری جہاز پر دیکھا گیا تھا۔ 18سالہ ماریہ کا قتل پورے علاقے میں برسوں کے دوران ہونے والی قتل کی وارداتوں میں ایک اہم حیثیت حاصل تھی۔ گرفتار ہونے والے دونوں افراد کے نام صیغہ راز میں رکھے ہیں اور ان کی عمریں 58اور 61سال بتائی جاتی ہے۔ گرفتاری کے بعد پولیس نے انہیں خفیہ مقام پر منتقل کردیا ہے ۔ اپریل میں پولیس اس نتیجے تک پہنچ چکی تھی کہ قتل کی اس واردات میں متعدد افراد بالواسطہ یا بلا واسطہ ملوث رہے تھے اور اس کے بعد پولیس کو تھوڑی سی مزید معلومات جمع کرنی تھیں تاکہ ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچانے میں آسانی ہو۔ قتل کی جگہ سے پولیس کو جو آثار ملے تھے اس نے بھی ان دونوںکی گرفتاری میں ہم کرداراد ا کیا ہے۔ پولیس کا یہ بھی کہناہے کہ اسے جائے واقعہ سے کچھ مردانہ اشیاءملی تھی اور وہ اس حوالے سے ملکیت کی حقیقت اور اصلیت معلوم کرنا چاہتی تھی۔

شیئر: