Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

داخلے کا پاس

زبیر پٹیل ۔ جدہ
            بچپن سے سنتے آرہے ہیں کہ رمضان المبارک تمام مہینوں سے افضل اور مبارک ترین ہے جس میں اللہ پاک بندوں کو جہنم سے آزادی نصیب فرماتا ہے ۔ رمضان المبارک میں روزہ دار پورا دن بھوکا پیاسا رہتا ہے اور مغرب کی اذان کے وقت رب کائنات کے حکم کی ادائیگی میں روزہ افطار کرتا ہے۔
             آج ہم میں سے کتنے ہیں جو رمضان کے تقدس کا پورا خیال کرتے ہیں۔ رمضان المبارک صرف بھوکے پیاسے رہنے کا نام نہیں بلکہ بھوک و پیاس کے ساتھ عبادت اورذکر الہٰی کا دوسرا نام ہے مگر ہم سحری کرتے ہی فیس بک، ٹویٹر، انسٹا گرام اور دیگر خرافات میں لگ کر اپنا روزہ ابتداءسے ہی خراب کرلیتے ہیں۔ ہمارا بس صرف اسی تک ہی نہیں رہتا بلکہ دن بھر ہم ٹی وی اور مختلف چینلز دیکھ کر گزارتے ہیں اور جیسے ہی مغرب کا وقت قریب آنے لگتا ہے ہم خود کو روزہ دار ثابت کرنے لگتے ہیں۔ ماہ رمضان میںروزہ، قرآن کی تلاوت ،اذکار کو وقت دینے کے بجائے ہم ٹی وی اور انٹرنیٹ کی فضولیات میں برباد کردیتے ہیں، باقی ماندہ وقت لڑائی، جھگڑے ، غیبت اور چغلی میں گزار کر سمجھتے ہیں کہ ہم نے رمضان کا حق ادا کردیا۔
             ہم سال کے 11مہینے تو شیطان کے ساتھی بنے ہوتے ہیں۔ کم از کم اس ماہ مبارک کا احترام کرتے ہوئے اُس ساتھی کو چھوڑ کر خشوع و خضوع کےساتھ اللہ کے ذکر وعبادت میں وقت گزاریں ۔ اگر ہم ایک مہینہ اسی ترتیب سے گزارنے میں کامیاب ہوگئے تو یقین جانیں کہ سال کے باقی مہینوں میں بھی اُس ساتھی سے ہمیشہ کیلئے چھٹکارا مل جائیگا اور یہی ہماری اصل راہِ نجات اور جنت میں داخلے کا پاس بھی ہے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭

 

شیئر:

متعلقہ خبریں