Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

رحم مادر میں بیماری سے دوچار بچے خوش و خرم زندگی گزار نے لگے

میونخ ....  جرمن جڑوا ں بچے مارٹن اینڈ لینوس دنیا کے ایسے انوکھے اور پہلے بچے ہیں جو رحم مادر میں ہی جینیاتی مرض میں مبتلا ہوگئے تھے اور ڈاکٹروں نے انکے زندہ رہنے کے امکانات کو  تقریباً معدوم قرار دیدیا تھا مگر اب رحم مادر میں جینیاتی بیماری سے دوچار بچے آج پرسکون زندگی بسر کررہے ہیں۔ مارٹن اور لینوس نامی دونوں بچے خوش و خرم زندگی گزار رہے ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ یہ دونوں بچے جس جینیاتی مرض میں مبتلا تھے اس میں دانتوں کی نشوونما اچھی طرح سے نہیں ہوتی اور منہ کے دوسرے امراض بھی جبڑے کو متاثر کرتے رہتے ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ ان دونوں کا بڑا بھائی  بھی ایسے مرض میں مبتلا تھا مگراس کا معاملہ اتنا خطرناک نہیں تھا ۔ اب جرمن ڈاکٹروں کی ٹیم ہوم شینڈر کی قیادت میں  ان دونوں متاثرہ بچوں کو ایک  خاص قسم کا انجکشن تیار کرکے لگایا اور اب تینوں اچھی طرح سے زندگی گزار رہے ہیں اورانکے دانتوں کی نشوونما بھی بہتر ہورہی ہے۔ عالمی طبی تاریخ میں یہ دونوں بچے اس اعتبار سے اپنی قسم کے پہلے بچے ہیں  جن کی بیماری کی تشخیص انکے رحم مادر میں  رہتے ہوئے ہوگئی تھی۔ بڑے بیٹے کے منہ میں بھی اتنے ہی دانت تھے کہ انکا شمار کرنا بے کار تھا اوریہی وجہ ہے کہ ان جڑواں بھائیو ں کے یہاں انکی پیدائش متوقع ہوئی تو وہ اسی فکر میں رہیں کہ اب جو بچے پیدا ہونگے ان کے دانت کیسے ہونگے۔ مگر ڈاکٹر کے کامیاب تجربے کے بعد حالات بہتر ہوگئے ہیں۔ ڈاکٹر شنیڈرکا کہناہے کہ اس سے قبل انہوں نے اس نسخے کو کبھی نہیں آزمایا اور انہیں بطورخاص حیرت ہے کہ ان کے تجویز کردہ نسخے پر مبنی انجکشن اتنا کارگر ثابت ہورہا ہے۔ انکے والدین بھی  بچوں کی سنبھلتی ہوئی حالت اور دانتوں کی نشوونما  کے آثار دیکھ کر خوش ہیں۔ انکا کہنا ہے کہ وہ دونوں ہی یہ امید گنوا بیٹھے تھے کہ انکے بچوں کے منہ میں بھی معمول کے مطابق دوسرے بچوں کی طرح دانت اگیں گے۔
مزید پڑھیں:- - - -دد کا انوکھا اشتہارکامیاب رہا

شیئر: