Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فا ٹا کے معاملے پر ریفرنڈم کرایا جائے،مولانا فضل الرحمان

 ملک گیر انقلاب کا آغاز لاہور جلسے سے ہو چکا ہے، اردونیوز سے گفتگو
  مکہ مکرمہ  (محمد عامل عثمانی )  متحدہ مجلس عمل   کے سربراہ اور جمعیت علمائے اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ  فاٹا کی نصف سے زائد آبادی بے گھر ہے جنکی از سرنو  آباد کاری کو یقینی بناکر وہاں  بنیادی انسانی ضروریات کی فراہمی اولین ترجیج ہونا چاہئے۔ اردونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انہو ںنے مزید کہا کہ فاٹا کے عوام کی صوابدید ہے کہ وہ کے پی کے میں ضم ہونا چاہتے ہیں یا نہیں۔  فاٹا کے زبردستی ا نضمام سے عالمی سطح پر پاکستان کے کشمیر مؤقف میں کمزوری آئے گی  ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایوان میں فاٹا کی صورتحال پر بحث ہوئی تھی ، ہم نے اجلاسوں میں بھی شرکت کی اور یہ طے پایاتھا کہ اعلیٰ عدلیہ کے دائرہ کارکو وسعت دینے کا بل منظور کیا جائے گا جبکہ 5 سال تک باقی امور نہیں چھیڑے جائیں گے۔ بدقسمتی سے اس وعدے کی تکمیل نہیں کی گئی اور دوبارہ وہی چیزیں سامنے آرہی ہیں۔ہمارا مطالبہ ہے کہ  فاٹا انضمام کے معاملے پر ریفرنڈم کرایا جائے۔ فاٹا کے عوام انضمام کے حق میں ہوںتو ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہو گا۔ مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ  ہم قوم اور قبائل کو آپس میں الجھا رہے ہیں۔ یہ ایسا مسئلہ ہے جو ملک کی داخلی اور خارجی صورتحال پر اثرانداز ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ مخصوص علاقے کئی ممالک میں موجود ہیں اور احسن طریقے سے چل بھی رہے ہیں  اگر قبائلی عوام کی مرضی کے خلاف فیصلہ کیا گیا تو تاریخ ہمیں معاف نہیں کریگی۔بہرحال حکومت  فیصلہ کرچکی تھی اور میری ملک میںغیر موجودگی کو انھوں نے ڈھال بناتے ہوئے  ایوان سے جلدمنظوری لے لی  ۔بعد ازاں جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ ایم ایم اے ملک میں انقلاب لائیگی اور اس کی شروعات لاہور جلسے سے ہو چکی ہے تاہم میڈیا نے ہمارے جلسے کوبھرپور طریقے سے نہیں دکھایا۔ موجودہ حکومت کی بات کرتے ہوئے کہا کہ اس دورمیں سی پیک منصوبہ انقلابی اقدام ہے جس کے دور رس نتائج مرتب ہوںگے۔  قبل ازیں انہوں نے جے یو آئی کے مقامی رہنما در محمد ملازئی کی عیادت کی ۔  
                       

شیئر: