Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اردونیوز،ایک کلک سے ویب سائٹ کی ”سیاحت“ممکن

عنبرین فیض احمد۔ ینبع
عصر حاضر میں اردونیوز ماڈرن سوسائٹی اور تہذیب کی بھرپور عکاسی کرتا ہے۔ یہ جریدہ جدیدتقاضوں کو ابھارتا ہے۔ دنیا کے ہر کونے کی اہم دلچسپ خبر شائع کرتا ہے ۔ انگریزی زبان کا لفظ NEWS چارلفظوں North,East,West,Southکا مخفف ہے۔ دنیا کے ان چاروں کونوں سے خبر ہم تک پہنچاتا ہے۔یوں اردونیوز دنیا بھر سے ہر قسم کی معلومات بہم پہنچانے کا ایک ذریعہ ہے ۔یہ ہمیں دنیا کے تمام واقعات سے لے کر ملکی و صوبائی علاقوںکی صورتحال سے ہمیں باخبر رکھتا ہے۔ اس کے علاوہ جمعہ مبارک کے دن اسلامی اور دینی معلومات پر مبنی علیحدہ ایڈیشن بھی شائع کرتا ہے ۔ معلوماتی خبریں، فیچر، انٹرویوز، سائنسی ، طبی، تعلیمی ، سیاسی جماعتوں کی کارکردگی ،منتخب اداروں کی کارروائیاں ، کھیل ،کھلاڑی بچوں کیلئے علیحدہ صفحات ، خواتین کے لئے علیحدہ صفحہ جو دھنک کے نام سے شائع کئے جاتے ہیں، ادب اور بحث و مباحثہ ،سروے بھی ہمارے لئے فراہم کرتا ہے۔اتوار کو فلمی ستاروں کے بارے میں بھی خبریں دی جاتی ہیں۔
اردونیوزنے لوگوں میں علم وآگہی پھیلانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔یہی وجہ ہے کہ سعودی عرب میں اردوبولنے والوں میں اس کی مقبولیت برقرارہے۔ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ سعودی عرب میں اردونیوز کی حیثیت صحرا میں نخلستان اور آسمانِ ادب کے ایک روشن ستارہ کی مانند ہے۔ اس کی اہمیت کا اندازہ تو وہی لگا سکتے ہیں جن کو اردوزبان سے لگاو¿ہے۔ خواہ اس کا تعلق کسی بھی خطے سے ہو، اسے اس جریدے سے محبت ہوگی لہٰذا ہر فرد اردونیوز پڑھنے میں دلچسپی رکھتا ہے جس کو اردو سے محبت ہے ۔ سچ یہ ہے کہ اردونیوزہماری زندگی کا حصہ بن چکا ہے۔ یہ اخبار ہمیں بتاتا ہے کہ نہ صرف ملک میں بلکہ دنیا میں کیا ہو رہا ہے۔ زیادہ تر پاکستانیوں کو اپنے ملک کے سیاسی حالات کے بارے میں فکر لاحق رہتی ہے تو یہ جریدہ ملکی او ر غیر ملکی حالات سے ہمیں باخبر رکھتا ہے۔ہر طبقے کے لوگ اس اخبار سے مستفید ہوتے ہیں۔اس کی بدولت ہم دنیا کے ہر دوسرے انسان کے دکھ درد اور اس کے حالات سے واقفیت رکھتے ہیں۔ اسی جریدے کے مطالعے سے گھر بیٹھے ساری دنیا کے واقعات جان لیتے ہیں کہ دنیا کے کس کونے میں کیا ہور ہا ہے ۔ گویا یہ اردونیوز کیا ہے ایک طرح کا جہاں نما ہے۔ اردو نیوز سعودی عرب میں بسنے والے ہر اردو سمجھنے اور بولنے والے کے لئے رفیق تنہائی ہی نہیں بلکہ دنیاوی معاملات میں ان کا بہترین راہنما بھی ہے۔ جو لوگ روزانہ اخبار پڑھنے کے عادی ہیں اگر انہیں یہ جریدہ نہ ملے تو وہ یوں محسوس کرتے ہیں جیسے وہ دنیا سے منقطع ہو گئے۔ دور حاضر میں اخبار ہر پڑھے لکھے شخص کی روزمرہ ضروریات زندگی میں داخل ہو چکا ہے۔ تاجر اور کاروباری حضرات اس جریدہ کے ذریعے منڈیوں کے نرخ معلوم کرلیتے ہیں۔ صنعتی ادارے اپنی مصنوعات کے اشتہارات اس اخبار کے ذریعے شائع کروا کر اپنے کاروبار کو فروغ دے رہے ہیں۔ الغرض اس جریدے میں ہر شعبہ زندگی کے متعلق کچھ نہ کچھ مواد ضرور موجود ہے۔ تمام لوگ خواہ ان کا تعلق کسی بھی پیشے سے کیوں نہ ہو، اردو نیوز سے یکساں فائدہ اٹھاتے ہیں ۔یہی نہیں مطالعہ اردونیوز سے نہ صرف عام اردو بولنے والے بلکہ طالب علم بھی فوائد حاصل کرتے ہیں۔ اکثر اسکولوں میں بچوں کو اردو تعلیم نہیں مل پاتی چنانچہ والدین خود ہی اپنے بچوں کو اردو کی تعلیم دیتے ہیں۔ اس لحاظ سے یہ اخباراردوسکھانے کا ذریعہ بھی ہے۔ جس زبان کے اخبار کا مطالعہ کیا جائے ،وہ زبان قاری اچھی طرح سیکھ جاتا ہے ۔ انداز بیان پر حاوی ہو جاتاہے۔یہی سبب ہے کہ اردو نیوز کے مطالعے سے نہ صرف ان بچوں کی تعلیمی قابلیت میں اضافہ ہوتا ہے بلکہ واقفیت عامہ میں بھی بے حد وسعت پیدا ہوتی ہے۔ ہم شکرگزار ہیں اردونیوز کے ان سارے کارکنان کے جنہوں نے رات دن محنت کر کے جریدے کو سنوارا اور آج یہ ہمارے سامنے کھڑا ہے۔ اس سے نہ صرف سعودی عرب میں بسنے والے اردوکے شیدائی مستفید ہورہے ہیں بلکہ یہ تمام خلیجی ممالک کی اردوبرادری کی آواز بن چکا ہے ۔
آج سے 24برس قبل برصغیر سے آنے والے تارکین کو ایسی کوئی سہولت میسر نہ تھی نہ ہی کوئی ایسا جریدہ شائع ہوتا تھا جو اردو زبان میں ہو مگر آج اردونیوز کارکنان کی انتھک محنت کی وجہ سے اشاعت کے 24برس مکمل کر کے 25ویں سال میں داخل ہو چکا ہے۔ اللہ تعالیٰ اس جریدے کو اور اس کو ملازمین کو خوب سے خوب تر ترقی عطا فرمائے، آمین۔اردونیوز دیار غیر میں قابل ستائش کام کر رہا ہے اوراردوزبان کو ہر دل عزیز بنا رہا ہے۔ یہ نہ صرف اردوکمیونٹی کے لوگوں میں مقبول ہے بلکہ دیگر کمیونٹیزکے وہ لوگ بھی اسے پسند کرتے ہیں جنہیں اردو سے لگاو¿ہے۔ 
جس طرح جسم کو اچھی اور متوازن غذا کی ضرورت ہوتی ہے اسی طرح دماغ کو بھی خوبصورت خیالات کی غذا درکار ہوتی ہے۔ اخبار کے مطالعے کی افادیت کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ۔ علم و حکمت کے سمندر میںسفر کرنے کے لئے مطالعے کی نا¶ تو لازمی درکارہوتی ہے اور اسی سے دل و دماغ کے بند دریچے وا ہوتے ہیں، شعور پختہ ہوتا ہے اور انسانی سوچ و فکر کو وسعت ملتی ہے۔ اعلیٰ نظریات و تصورات، خیالات اورتخیلات مطالعے ہی کی عطا ہوتے ہیں۔ اردونیوز قارئین میں اتنا مقبول ہو چکا ہے کہ اب وہ نہ صرف جریدے کی صورت میں ہمارے سامنے ہے بلکہ اب تو یہ ہم سے بے حدقریب آچکا ہے ، محض ایک کلک کے ذریعے اردونیوز ویب سائٹ کی ”سیاحت“ممکن ہو چکی ہے جہاں ہم مختلف مضامین پڑھ سکتے ہیں۔ 
جب میں 1997ءمیں پہلی بار ریاض آئی تو ایک سپر مارکیٹ گئی۔ وہاں ایک جگہ پر بہت سارے اخبارات پڑے ہوئے تھے۔ انہی میں اردونیوز بھی تھا۔ پہلے تو میں نے سمجھا کہ شاید یہ پاکستان سے شائع ہوتا ہے ۔ میں اس کو گھر لے کر آگئی پھرجب میں نے پڑھنا شروع کیا تو معلوم ہوا کہ یہ تو ایسااردواخبار ہے جو جدہ سے شائع ہوتا ہے۔ مجھے تعجب ہوا کہ یہاں اردواخبار بھی شائع ہوتا ہے۔ مجھے بڑی خوشی ہوئی اور اس کے بعد سے آج تک میں ہر دن اردونیوز کا مطالعہ کرتی ہوں۔ اکثر ایسا بھی ہوتا ہے کہ ہم اخبار خریدنے کے لئے مختلف بقالے جاتے ہیں مگروہاں اخبار ختم ہو چکا ہوتا ہے۔ بقالے والے اکثر ہمیں یہ بتاتے ہیں کہ اردو نیوزتو آتے ہی ختم ہو جاتاہے یعنی ہم اسی سے اندازہ لگا سکتے ہیں کہ لوگ اس جریدے کو اس قدر پسند کرتے ہیں۔ نہ صرف پاکستان کے رہنے والے بلکہ ہر وہ شخص جو اردوبولتا اور سمجھتا ہے۔ وہ اس اخبار کو پسند کرتا ہے۔ اسی لئے اردونیوزنہ صرف سعودی عرب بلکہ بحرین ، دبئی ، کویت میں بھی مقبول ہے ۔ لوگوں کو میں نے اسی ذوق و شوق سے پڑھتے دیکھا ہے۔ وہاں بھی سپر مارکیٹ کے اکثر اسٹالز پر یہ جریدہ موجودہوتا ہے۔ 
سچ ہے کہ اس جریدے سے میں نے بہت کچھ سیکھا ہے۔اس میں مختلف لوگوں کی تحریریں اور بہت سارے لوگوں کے انٹرویو پڑھنے کا موقع ملتا ہے۔ یہ انٹرویوز ایسے ہوتے ہیں کہ ذہین میں ایک نقش چھوڑ جاتے ہیں۔ اردونیوز ایک ناتواں اور لاغر پودے سے ایک سایہ دار درخت بن چکا ہے۔ ہماری دعا ہے کہ اللہ کریم اس جریدے کو سال بہ سال ترقی کے منازل طے کرواتا رہے اور اس کے کارکنان اسی طرح ہر سال اس کی خوشی مناتے رہیں۔
 

شیئر: