Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دورہ انگلینڈ میں سرفراز احمد نے مایوس کیا ، مکی آرتھر

 
لندن : پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھرکا کہنا ہے کہ دورہ انگلینڈ میں کپتان سرفراز احمد کی بیٹنگ نے مایوس کیا۔ انہیں اپنی کارکردگی میں توازن پیدا کرنا ہوگا جبکہ سیریز کے نتیجے نے واضح کردیا کہ بعض سخت فیصلے ضروری ہو گئے ہیں۔ مکی آرتھر نے کہا کہ ہار جیت ہر کھیل کا حصہ ہے لیکن اگر لارڈز میں فتح اور لیڈز میں شکست کو دیکھا جائے تو کارکردگی میں اتنا بڑا فرق مایوس کر دیتا ہے ۔ سرفراز کو بیٹنگ،وکٹ کیپنگ اور کپتانی میں توازن پیدا کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سرفراز نے وکٹ کیپنگ بہت اچھی کی ہے، اور اسے بھی اس بات کا اندازہ ہے کہ وہ بیٹنگ میں توقعات پوری نہیں کررہا ۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ لیڈز میں انتہائی ناقص کارکردگی کا غیر جانبدارانہ تجزیہ ناگزیر ہے اورکچھ ایسے اقدامات کرنا ہوں گے جو بظاہر تو سخت نظر آئیں گے لیکن موجودہ صورتحال میں اس کے سوا کوئی چارہ بھی نہیں۔مکی آرتھر نے کہاکہ کارکردگی میں عدم تسلسل پاکستانی ٹیم کا سب سے بڑا مسئلہ ہے اور میں ٹیم کو اس مسئلہ سے نجات دلانا چاہتا ہوں اگر ہم اپنی غلطیوں سے سبق سیکھیں تو کارکردگی میں بہتری لاسکتے ہیں۔ پاکستانی ہیڈ کوچ نے اعتراف کیا کہ ہمارے پاس ٹیلنٹ کی کمی نہیں۔ اس دورے میں نوجوان ٹیم نے نمایاں کارکردگی بھی دکھائی لیکن ٹیسٹ کرکٹ مزید بہت کچھ چاہتی ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ ٹیم درست سمت میں گامزن ہے تاہم ہمیں ابھی بہت آگے جانے کی ضرورت ہے ۔ لیڈز میں ٹیم کی شکست سے متعلق ہیڈ کوچ نے کہا کہ لارڈز میں ہمارے کھلاڑی زیادہ ہم آہنگ نظر آئے۔اگر ایک نے کمزوری دکھائی تو دوسرا اس نقصان کے ازالے کیلئے کوشاں نظر آیا لیکن لیڈز میں ٹیم کا یہ توازن بگڑ گیا۔ ٹاس جیتنے کے بعد بیٹنگ میں ذمہ داری کا مظاہرہ نہ کرنے کی وجہ سے انگلینڈ کو حاوی ہونے کا موقع ملا ۔اگرہمیں مضبوط ٹیم کے طور آگے بڑھنا ہے تو ٹاپ آرڈر میں کسی ایک کو لازماً سنچری اسکور کرنا ہوگی اور یہ تسلسل کے ساتھ ہوناچاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹیم کا مقابلے سے گریز سب سے مایوس کن ہے، اگر میں یہ کہوں کہ ہم نے لڑے بغیر ہتھیار ڈال دیئے تو غلط نہیں ہوگا۔3 میں سے 2ٹیسٹ جیتنا اور سیریز برابر کرنا بظاہر بری کارکردگی نہیں لیکن اگر ہم انگلینڈ کےخلاف سیریز جیت جاتے تو یہ کامیابی ٹیم کو بہت اوپر لے جاتی۔

شیئر: