Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

#رسول_بخش_پلیجو

سینئر سیاستدان اور قوم پرست رہنما رسول بخش پلیجو کی وفات پر سیاسی و سماجی شخصیات نے افسوس کا اظہار کیا اور ٹویٹر پر تعزیتی پیغامات جاری کیے۔
سینیٹر عبدالقیوم سومرو نے کہا : مجھے رسول بخش پلیجو کی وفات کا بہت افسوس ہے ، اللہ تعالی جنت میں انہیں اعلیٰ مقام دے اور ان کے اہل خانہ کو صبر جمیل عطا فرمائے۔
آفاق منظور نے ٹویٹ کیا : رسول بخش پلیجو کی وفات پاکستان خصوصاً سندھ کے لیے بڑا نقصان ہے۔ پلیجو صاحب صوبائی خودمختاری پر یقین رکھتے تھے۔ 
کپل دیو نے ٹویٹ کیا : رسول بخش پلیجو کی وفات ایک دور کا اختتام ہے۔ سینئر قوم پرست سیاستدان ، نامور دانشور ، لکھاری اور مفکر اب ہم میں نہیں رہے۔ ان کی خدمات کو صدیوں یاد رکھا جائے گا۔
سرمد پلیجو نے ٹویٹ کیا : گڈ بائے بابا ، سندھ آپکو کبھی نہیں بھولے گا۔ہمیں یہ سمجھانے کا شکریہ کہ محبت ہمیشہ خوف پر فتح پا لیتی ہے۔ آج سے صدیوں بعد بھی جب بچے ایک پرامن پاکستان میں رہیں گے تو آپکو یاد کریں گے۔
حنا فاطمہ کا کہنا ہے : رسول بخش پلیجو پہلے سندھی سیاستدان تھے جنہوں نے کالا باغ ڈیم کے خلاف تحریک شروع کی۔
لاشاری غازان نے کہا : آج جمہوریت اور سندھ کی عوام کے لئے سیاہ دن ہے۔ سندھ نے ایک انقلابی شخصیت کو کھو دیا ہے ، رسول بخش پلیجو کو صدیوں یاد رکھا جائے گا۔
صنم نواز نے ٹویٹ کیا : رسول بخش پلیجو کو جمہوریت کے لیے ان کی جدوجہد اور قربانی کے باعث ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ ان کی تعلیمی خدمات کو بھی بھلایا نہیں جاسکتا۔
آکاش پنہانی نے کہا : رسول بخش پلیجو نے ضیا کے مارشل لا اور کالا باغ ڈیم کی مخالفت کی۔وہ خواتین اور انسانی حقوق کے لئے جاگیردارانہ نظام کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے اور بین المذاہب امن ، اتحاد اور یکجہتی کو فروغ دیا ۔

 

شیئر:

متعلقہ خبریں