Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فیفا ورلڈ کپ: ڈیڑھ ملین شائقین کی آمد کا امکان

ماسکو: فیفا ورلڈ کپ کی تیاریاں عروج پر پہنچ گئیں۔ افتتاحی تقریب کے بعد پہلا میچ 14 جون کو روس اور سعودی عرب کے مابین ماسکو کے لزہنیکی فٹبال اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔8گروپ کی 32 ٹیمیں مقابلوں میں حصہ لیں گی۔ 15جولائی کو فائنل کا میزبان بھی ماسکو کا یہی وینیو ہوگا۔ 80 ہزار نشستوں والے اس اسٹیڈیم میں افتتاحی میچ کی میزبانی کےلئے تمام انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔ تزئین و آرائش کے بعد ماسکو میں کھیلوں کا مرکز اور شہر کی نئی پہچان بن جانے والے اس وینیو پر مجموعی طور پر 7میچ کھیلے جائیں گے۔میگا ایونٹ کا حصہ بننے والی ٹیموں کے ساتھ دنیا بھر سے آنے والے شائقین کی بڑی تعداد روس پہنچ رہی ہے۔ ایک سے ڈیڑھ ملین تک غیرملکیوں کی آمد کا امکان ہے۔ ایک اطلاع کے مطابق اب تک 24 لاکھ سے زائد ٹکٹ فروخت ہوچکے ہیں۔ سب سے زیادہ 8لاکھ 72 ہزار ٹکٹ میزبان ملک کے شائقین نے حاصل کئے ہیں۔ امریکیوں کی تعداد 88ہزار 825 ، برازیلیوں کی 72ہزار 512 ہے،اس کے علاوہ سعودی عرب اور دیگر ملکوں سے بھی بڑی تعداد میں شائقین کی آمد ہوگی۔لوگوں کا اشتیاق دیکھتے ہوئے فیفا مندوبین کےلئے مختص ایک لاکھ ٹکٹ بھی عام شائقین کو فروخت کردیئے گئے ہیں۔ ایک ماہ کے دوران شائقین فٹبال صرف ورلڈ کپ میچز نہیں بلکہ روسی فن وثقافت اور روایتی کھانوں سے بھی لطف اندوز ہوسکیں گے۔ماسکو کے محکمہ کھیل وسیاحت کے زیر اہتمام شائقین میلے میں فیفا ورلڈ کپ ٹرافی کی رونمائی کے ساتھ موسیقی اور ثقافت کے رنگ بھی بکھیرنے کا سلسلہ جاری رہا۔ ا گرچہ فیفا کے صدر جیانی انفینٹینو نے کہا ہے کہ دنیا بھر سے روس آنے والے افراد بے فکر ہوجائیں۔ یہاں بہترین تواضع اور مکمل حفاظت ہوگی تاہم سیکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات نے مقامی شہریوں کے ساتھ غیر ملکی شائقین کیلئے کئی مسائل بھی پیدا کردیئے ہیں۔میچز کے لئے سفر کرنے والے شائقین کو ایک شہر سے دوسرے میں پہنچنے پر 3روز میں پولیس رجسٹریشن کرانے کا پابند کیا گیا ہے۔ اگر کوئی غیر ملکی کسی شہر میں دوبارہ آئے تو بھی رجسٹریشن کروائے گا۔ اس ضابطے کی وجہ سے کئی صحافیوں کو پیشہ ورانہ امور کی انجام دہی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ فیفا ورلڈکپ کے دوران 41مقامات سے پروازوں کی آمدورفت معطل رکھنے کا فیصلہ بھی پریشانی کا باعث بن رہا ہے۔میزبان شہروں کے گرد 100کلو میٹر کی حدود میں ڈرون کیمروں کا استعمال ممنوع ہوگا۔ 

شیئر: